پاکستان میں جرمن حکومت کے مالی تعاون سے محفوظ انتقال خون کی فراہمی کے لئے منصوبہ (ایس بی ٹی پی) کے دوسرے مرحلے پر دستخط

جمعہ 1 اپریل 2016 20:51

اسلام آباد ۔ یکم اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔یکم اپریل۔2016ء) پاکستان میں جرمن حکومت کے مالی تعاون سے محفوظ انتقال خون کی فراہمی کے لئے منصوبہ (ایس بی ٹی پی) کے دوسرے مرحلے پر دستخط ہوگئے جس کے تحت ایک کروڑ یورو کا مالی تعاون فراہم کیا جائے گا جو ملک میں علاقائی مراکز خون کی تعمیر، آلات کی فراہمی اور ہسپتال کی سطح پر مراکز خون کے انتظام و انصرام کے لئے استعمال ہوگی۔

معاہدہ پر پاکستان کی جانب سے سیکریٹری اقتصادی امور ڈویژن طارق باجوہ اور جرمن حکومت کی جانب سے جرمن ڈویلپمنٹ بینک(کے ایف ڈبلیو) کے کنٹری ڈائریکٹر وولف گینگ ملرز نے دستخط کئے۔ محفوظ انتقال خون کے نیشنل کوآرڈینیٹر ڈاکٹر حسن عباس ظہیر نے معاہدے کی تفصیلات کے بارے میں بتایا کہ 2010ء سے جرمن حکومت محفوظ انتقال خون کے پروگرام پر عمل درآمد کے لئے ایک کروڑ ستر لاکھ یورو کے ساتھ مالی تعاون فراہم کررہی ہے۔

(جاری ہے)

پہلے مرحلے کے تحت جرمن ڈویلپمنٹ بینک کے تعاون سے دس علاقائی مراکز خون تعمیر ہوئے اور پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان، آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں 59 بلڈبنک ہسپتال آلات سے لیس کئے گئے۔ اس کے علاوہ تربیت اور مختلف شعبہ جات میں استعداد کار میں بہتری کے لئے بھی کام کیاگیا جس میں رضاکارانہ طورپر خون دینے کے جذبہ کو ابھارنا بھی شامل تھا۔

پہلے مرحلے پر کامیاب عمل درآمد کے بعددوسرے مرحلے کے لئے ایک کروڑ یورو کی اضافی فنڈنگ دینے کا فیصلہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ منصوبہ کا بنیادی مقصد پاکستان کی آبادی کو محفوظ اور صاف خون کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ حکومت پاکستان اس مقصد کیلئے کوششیں کررہی ہے۔وزیراعظم پاکستان نے اس مقصد کے لئے خصوصی ٹیکس استثنی بھی دیا ہے۔ وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز صحت کے صوبائی محکموں کے ساتھ اشتراک عمل سے اس ضمن میں اقدامات کررہی ہے اور گزشتہ پانچ سال کے دوران ڈھانچہ کی تیاری اور تعمیر پر قومی سطح پر بھرپور توجہ مرکوز رکھتے ہوئے اقدامات کئے گئے۔

ڈاکٹر حسن نے کہاکہ یہ منصوبہ پاکستان میں صحت کے نظام کی ترقی میں اہم کردارا دا کررہا ہے کیونکہ محفوظ انتقال خون کے نئے نظام کے تحت سرکاری اور نجی شعبہ میں کام کرنے والے ہسپتالوں کو ایک چھتری کے نیچے لانا ہے تاکہ معاوضے کے بدلے خون عطیہ کرنے کے موجودہ رجحان کی حوصلہ شکنی ہوسکے۔ محفوظ انتقال خون پروگرام کے دوسرے مرحلے کے تحت پاکستان میں محفوظ انتقال خون کے علاقائی سطح پر مراکز کی تعمیر اور ہسپتال کی سطح پر مراکز خون کا قیام اور ان کا انتظام وانصرام کرنا شامل ہے۔ اس منصوبہ میں آلات کی فراہمی اور تربیت کے لئے اقدامات بھی شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :