حکومتی منفی ہتھکنڈوں سے دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں، تمام طبقات و اسٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لینا ہوگا، مقررین

تحفظ خواتین بل کسی صورت قابل قبول نہیں ،لبرل ازم کو پاکستان میں پروان نہیں چڑھنے دیں گے،15مارچ کو دینی جماعتوں کی طرف سے جاری کردہ لائحہ عمل پر بھر پور تعاون کریں گیاجلاس سے خطاب

جمعہ 1 اپریل 2016 20:18

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔یکم اپریل۔2016ء ) ملی مجلس شرعی نے کہا ہے کہ حکومت کے منفی ہتھکنڈوں سے دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں، تمام طبقات ا ور اسٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لینا ہوگا، سیکولر قوتوں کو خوش کرنے کے لئے موس رسالت 295/c میں ایک مرتبہ پھرترامیم لانے کی کو شش کی جارہی ہے،تحفظ خواتین بل کسی صورت قابل قبول نہیں ،لبرل ازم کو پاکستان میں پروان نہیں چڑھنے دیں گے،15مارچ کو دینی جماعتوں کی طرف سے جاری کردہ لائحہ عمل پر بھر پور تعاون کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار گذشہ روزمرکزی دفتر لاہور میں مرکزی صدر مفتی محمد خان،سیکرٹری جنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد امین علامہ خلیل الرحمن قادری، تنظیم اسلامی کے حافظ عاکف سعید، مجلس رابطة المسلمین کے مولانا عبدالرب امجد،ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، علامہ راغب حسین نعیمی،جے یو آئی کے قاری اعظم حسین،علامہ نیاز نقوی،علامہ احمد علی قصوری،انجمن خدام الدین کے ڈاکٹر میاں محمد اجمل قادری،جماعةالدعوہ کے قاری یعقوب سمیت دیگرنے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

علماء مشائخ نے مطالبہ کیا کہ آسیہ مسیح سمیت جن دیگر16گستاخان رسول کو کو ناموس رسالت ایکٹ کے تھٹ سزا ہوسنائی جا چکی ہے اس پر فورہ عمل درآمد کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ قوم ناموس رسالت کے قانون کی حفاظت کے لئے میدان میں نکلنے کے لئے تیار ہو جائے سیکولر عناصر ایک بار پھراس قانون پر وار کرنا چاہتے ہیں یہ قانو ن کسی انسان کا بنایا ہوا نہیں بلکہ خود اللہ رب العزت نے اپنے محبوب کی ناموس کی حفاظت کیلئے بنایا ہے غلامان مصطفےٰﷺ اس قانون کو ختم کرنے یا اس میں ترمیم ہر گز برداشت نہیں کریں گے ہم نے پہلے بھی اس کے آگے بند باندھا ہے آئندہ بھی میدان عمل میں ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :