عوام ایم کیو ایم کے قائد کی باتوں پر دشمنی کریں نہ سنجیدہ لیں ،مصطفی کمال

متحدہ قائد کی باتیں نفرت اور مسخرہ پر مبنی ہوتی ہیں ، اس شخص نے پچھلے تیس سالوں میں نفرتیں پھیلائی ہیں عوام ان کی باتوں اور کھوکھلے نعروں پر توجہ نہ دیں، پریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 1 اپریل 2016 20:17

میرپور خاص(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔یکم اپریل۔2016ء) پاک سرزمین کے رہنما اور سابق ناظم کراچی مصطفی کمال نے کہا ہے کہ عوام ایم کیو ایم قائد کی باتوں پر دشمنی کریں اور نہ سنجیدگی سے لیں ، متحدہ قائد کی باتیں نفرت اور مسخرہ پر مبنی ہوتی ہیں ، اس شخص نے پچھلے تیس سالوں میں نفرتیں پھیلائی ہیں ، عوام ان کی باتوں اور کھوکھلے نعروں پر توجہ نہ دیں ۔

جمعہ کے روز میرپور خاص میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مصطفی کمال نے کہا کہ عوام متحدہ کے قائد کے کہنے پر دشمنی نہ کریں ان کی باتوں میں کوئی سنجیدگی نہیں ہے یہ شخص پہلے گالیاں دیتا ہے پھر معافیاں مانگتا ہے ہماری پارٹی کو بنے ہوئے صرف آٹھ دن ہوئے ہیں جب سے ہم نے میرپور آنے کا فیصلہ کیا اس دن سے یہ شخص ہر کسی کو بلیک میل کررہا ہے انہوں نے قائد ایم کیو ایم کو الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ کراچی کے نوجوان لڑکوں کو را کا ایجنٹ اور ٹارگٹ کلر بناتے ہیں الطاف حسین کا ہاتھ ہے الطاف حسین ایک ظالم اور جابر شخص ہے جس نے دو نسلیں تباہ کردی ہیں انہوں نے مزید کہا کہ ہم خوش نصیب لوگ ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے چن لیا ہے فرعون کو للکارے بغیر مر جائیں تو کل قیامت کو اللہ کو جواب نہ دے سکیں گے یہ آدمی ہمیں اور دوسرے لوگوں کو بزدل سمجھتا ہے جنہوں نے ہمیں مارنے کیلئے پتھر اٹھائے ان کا کوئی قصور نہیں ہے عوام ان کی باتوں اور نعروں پر کان نہ دھریں ہم میرپور کے عوام کو سلام پیش کرتے ہیں تمام سندھی بھائیوں سے کہتا ہوں کہ ہمارا ساتھ دیں انہوں نے مزید کہا کہ قائد ایم کیو ایم نشے میں دھت رہتے ہیں اور لوگوں کو اپنی بات پر سنجیدگی لینے کا کہتے ہیں ، جب تک کوئی کارکن نہیں مرتا تب تک اس آدمی کو ہوش نہیں آتا ۔

(جاری ہے)

ہماری باتیں سن کر وہ تمام خواتین اور مائیں ہمارے پاس آرہی ہیں جن کا بچہ لاپتہ ہے جنہیں اس شخص نے را کا ایجنٹ بنایا ہم نے ان کی بات کی ہے یاد رہے کہ جمعرات کے روز مصطفی کمال اور پاک سرزمین پارٹی کے رہنماؤں کے ریلی پر ایم کیو ایم کے کارکنوں نے اس وقت پتھراؤ کیا جب وہ کراچی سے میرپور جاتے ہوئے ٹنڈو الہہ یار سٹیشن کے قریب پہنچے تھے

متعلقہ عنوان :