اسلام آباد ہائیکورٹ ، راول ڈیم سے ملحقہ اراضی مالکان کیخلاف سی ڈی اے آپریشن پر حکم امتناعی میں توسیع کا حکم

جمعہ 1 اپریل 2016 20:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔یکم اپریل۔2016ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے راول ڈیم سے ملحقہ اراضی مالکان کے خلاف وفاقی ترقیاتی ادارے کی جانب سے کیے جانے والے آپریشن پر حکم امتناعی میں توسیع کا حکم دیدیا ہے۔ گزشتہ روز جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل سنگل بنچ نے کیس کی سماعت کی‘ درخواست گزار کے وکیل ایڈووکیٹ راجہ رصوان عباسی نے عدالت میں پیش ہوکر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے 5925 کنال اراضی حاصل کی تھی‘ جس میں 2631 کنال اراضی راول ڈیم کی تعمیر کیلئے مختص کی گئی تھی۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ راول ڈیم سے ملحقہ 419 کنال اور پانچ مرلہ اراضی درخواست گزاروں کی ملکیت ہے‘ اس حوالے سے 2013 ء میں درخواست دائر کی گئی جس کا فیصلہ درخواست گزاروں کے حقمیں ہوا تھا۔

(جاری ہے)

لیکن عدالتی فیصلے کے باوجود مالکان کو ہراساں کیا جارہا ہے کیونکہ حکومت یہ زمین کسی غیر ملکی ہوٹل کی تعمیر کیلئے دینا چاہتی ہے ۔ انہوں نے عدالت کو مزید بتایا کہ ضلعی انتظامیہ اور سی ڈی اے نے راول ڈیم سے ملحقہ اراضی کو چائنہ کٹنگ کا معاملہ قرار دے کر چند روز قبل آپریشن کا آغاز کیا تھا۔ جس پر وزیراعظم نواز شریف نے نوٹس لیا تھا بعد ازاں عدالت نے مالکان کے خالف سی ڈی اے کی جانب سے کیے جانے والے آپریشن کے خلاف حکم امتناعی میں توسیع کا حکم جاری کیا۔

متعلقہ عنوان :