قائد اعظم اسلامی فلاحی و جمہوری ریاست قائم کرنا چاہتے تھے،

سینیٹ کے ڈپٹی چیئر مین عبدالغفور حیدری کا حیدرآباد میں میٹ دی پریس سے خطاب

جمعہ 1 اپریل 2016 19:33

اسلام آباد ۔ یکم اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔یکم اپریل۔2016ء) سینیٹ کے ڈپٹی چیئر مین اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی رہنما سینیٹر عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ پاکستان بڑی قربانیوں اور جدوجہد کے بعد قائم ہو اہے قائد اعظم محمد علی جناح  یہاں اسلامی فلاحی و جمہوری ریاست قائم کرنا چاہتے تھے جو عناصر ملک کو لبرل و سیکولر بنانے کی باتیں کررہے ہیں وہ آئین ِپاکستان کے بنیادی نظریہ سے انحراف ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا انہوں نے کہاکہ پاکستان دو قومی نظریہ کی بنیادپر اور کلمہ طیبہ کے نام پر معروضِ وجود میں آیا ہے اگرچہ قوم کو متفقہ آئین تاخیر سے ملا لیکن 73ء کے آئین میں اقتدار ِ اعلیٰ اللہ کے پاس ہے اور ملک میں قرآن و سنہ کے مطابق قانون سازی کرنے کی دفعات شامل ہیں لیکن حکمرانوں نے ایسی ہی دفعات کو قابلِ عمل بنایا ہے جو ان کے اپنے مفاد میں ہو تی ہیں ،جو عناصر پاکستان میں لبرل ازم و سیکولر ازم کی باتیں کرتے ہیں وہ دراصل دو قومی نظریہ اور پاکستان کے قیام کے بنیادی مقاصد و نظریہ سے انحراف کررہے ہیں یہ آئین پاکستان کی بھی خلاف ورزی ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان بڑی قربانیوں اور جدوجہد کے بعد قائم ہو اہے قائد اعظم محمد علی جناح  یہاں اسلامی فلاحی و جمہوری ریاست قائم کرنا چاہتے تھے اور اگر صرف جمہوریت کی بات کی جائے تو ملک کے 80فیصد سے زائد عوام پاکستان کو ایک اسلامی و فلاحی مملکت دیکھنا چاہتے ہیں انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کو اسلام سے منسوب کرنا زیادتی ہے،ملک میں را ، سی آئی اے ، بلیک واٹر اور موساد وغیرہ کام کررہی ہیں یہ جن لوگوں کو استعمال کرتے ہیں وہ اسلام کے نمائندہ نہیں ہیں انہوں نے کہاکہ شدت پسندی اور انتہا پسندی کی اسلام میں گنجائش نہیں ہے میڈیا کے نمائندوں اور پریس کلبوں پر حملہ کرنے والے شر پسند عناصر ہیں،ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ مردم شماری کا ملتوی ہو نا افسوسناک ہے اس موقع پر حیدرآباد پریس کلب کے صدر جے پرکاش ، جنرل سکریٹری ناصر شیخ اوردیگر عہدے داروں نے ان کا خیر مقدم کیا میٹ دی پریس میں جے یو آئی کے رہنما عبدالکریم عابد ، مولانا تاج محمد نائیون ، اعظم جہانگیری اور دیگر بھی موجود تھے-

متعلقہ عنوان :