کاشتکار بہتر پیداوار کیلئے کپاس کی کاشت رواں ماہ مکمل کر لیں، محکمہ زراعت

جمعہ 1 اپریل 2016 18:47

لاہور۔یکم اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔یکم اپریل۔2016ء ) محکمہ زراعت نے کپاس کے کاشتکاروں کو بہتر پیداوار کیلئے کپاس کی کاشت رواں ماہ مکمل کرنے اور محکمہ کی منظور شدہ اقسام ایف ایچ 142،سی آئی ایم 598، ستارہ 009، علی اکبر802اور ایم این ایچ886 کاشت کرنے کی ہدایت کر دی۔محکمہ کے ترجمان کے مطابقپاکستان کپاس کی کل پیداوار کے لحاظ سے چوتھے جبکہ فی ایکڑ پیداوار کے لحاظ سے سولہویں نمبر پر ہے ،پنجاب کو کپاس کاشت کے حوالہ سے خصوصی اہمیت حاصل ہے کیونکہ کپاس کی مجموعی پیداوار کا 80فیصد پنجاب میں پیدا ہوتا ہے۔

اس سال پنجاب سیڈ کارپوریشن کے پاس کپاس کی بہتر پیداوار والی اقسام کا معیاری بیج وافر مقدار میں موجود ہے اور تمام اضلاع میں رجسٹرڈ ڈیلرز کے ذریعے بیج کی فروخت شروع ہے۔

(جاری ہے)

کاشتکار فیڈرل سیڈ سرٹیفیکیشن ڈیپارٹمنٹ کی رجسٹرڈ پرائیویٹ سیڈ کمپنیوں کا بیج بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ترجمان نے کہا ہے کہ کاشکارکپاس کی کاشت پٹڑیوں پر کریں کیونکہ اس سے پانی کی بچت کے ساتھ بارش یا آبپاشی کی صورت میں سپرے کرنا آسان ہوتا ہے۔

گھریلو پیمانے پر بیج کی تیاری کے لیے بوائی سے پہلے بیج سے براتارنے کیلئے گندھک کا تجارتی تیزاب بحساب ایک لیٹر فی 10کلو گرام بیج استعمال کیا جائے۔ بوائی سے پہلے بیج کو کیڑے مار زہر امیڈا کلوپرڈ 70WSبحساب 10گرام فی کلو گرام بیج لگانا ضروری ہے، بیج کو زہر آلود کرنے سے کپاس کی فصل ابتدا ئی ایک تا ڈیڑ ھ ماہ رس چوسنے والے کیڑوں بالخصوص سفید مکھی اور سبز تیلہ کے حملہ سے محفوظ رہتی ہے۔

متعلقہ عنوان :