چار ماہ میں سیکورٹی فورسز کی کارروائیوں میں کالعدم تنظیموں کے اہم کمانڈروں سمیت 92دہشتگرد مارے گئے ٗ وزیر داخلہ بلوچستان

1844مشتبہ افراد گرفتار ٗاربوں روپے مالیت کی منشیات برآمد ٗدشمن پاک چین اقتصادی راہدای منصوبے کو ناکام بنانا چاہتا ہے ٗصوبے میں دہشتگروں کی کمر توڑ دی ہے ۔ وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفرا زبگٹی اور ترجمان حکومت بلوچستان انوار الحق کاکڑ کی پریس کانفرنس

جمعہ 1 اپریل 2016 17:59

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم اپریل۔2016ء ) وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفرا زبگٹی اور ترجمان حکومت بلوچستان انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں حساس اداروں اور سیکورٹی فورسز نے مختلف کارروائیوں کے دوران کالعدم تنظیموں کے کمانڈر اسلم عرف اچھو ، ڈاکٹر منان بلوچ، اشرف بلوچ اور دیگر شرپسندوں کو جہنم واصل کردیا ہے ٗروز اول سے کہہ رہے ہیں ( ر ا ) بلوچستا ن میں مداخلت کر رہی ہے جس کی واضح مثال را کے حاضر سروس آفیسر کی بلوچستان سے گرفتاری ہے ٗگزشتہ چار ماہ کے دوران سیکورٹی فورسز نے خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر جو آپریشن کیے ان میں کالعدم تنظیموں کے اہم کمانڈروں سمیت 92دہشتگرد مارے گئے ٗ 1844مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ان آپریشن دوران مختلف اقسام کے 820چھوٹے اور بڑے ہتھیار 56986ایموینیشن اور 10727کلو گرام دھماکہ خیز مواد برآمد کیا گیا اور اربوں روپے مالیت کی منشیات بھی برآمد کی گئیں ۔

(جاری ہے)

یہ بات انہوں نے جمعہ کو ایف سی مددگار سینٹر میں ڈی آئی جی ایف سی بر گیڈیئر طاہر محمود کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہاکہ اسلم عرف اچھو جو بی ایل اے کا اہم کمانڈر ،ترجمان اور حیربیار مری کے بعد سکینڈ کمانڈر تھا 9مارچ کو حساس اداروں اور سیکورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران اپنے چھ ساتھیوں سمیت سبی کے علاقے سنگان میں مارا گیا اس آپریشن فورسز کے دو اہلکار بھی شہید ہوئے اسلم عرف اچھو 250سے زائدبے گناہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ اور فورسز پر حملوں میں براہ راست ملوث تھا ۔

انہوں نے کہاکہ مورخہ 30جنوری کو سیکورٹی فورسز اور حسا س اداروں کی مستونگ کے علاقے کلی دتو میں کارروائی کے دوران کالعدم تنظیم کا اہم کمانڈر اشرف بلوچ ، حنیف بلوچ اور بی این ایم کے ڈاکٹر منان بلوچ ، اپنے ساتھیوں سمیت ہلاک ہوئے ان کے قبضے سے مختلف اقسام کا اسلحہ اور مواصلاتی مواد برآمد ہوا۔انہوں نے کہا کہ 23دسمبر کو بلنگور میں کارروائی کے دوران بی ایل ایف ، بی آ ر اے کے اہم کمانڈر ما ما بگٹی کے بھائی غنی سمیت 8شر پسند ہلاک ہوئے ٗ اس آپریشن میں دو ایف سی اہلکار بھی شہید ہوئے تاہم فورسز نے علاقے کو کلیئر کردیا اور اپنی پوسٹیں بھی قائم کردی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ 29دسمبر کو تربت کے علاقے سرین کہن میں کارروائی کے دوران کالعدم لشکر بلوچستان کا کمانڈر خلیل نوڈ تین ساتھیوں سمیت ہلاک ہوا ٗ20جنوری کو چھتر میں کارروائی کے دوران بی ایل اے کا اہم کمانڈر صحبت خان 5ساتھیوں سمیت ہلاک ہوا اور 3کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے اسلحہ اور دو مغویوں کو بھی بازیاب کروا لیا گیا ، 01 فروری کو ژوب کے علاقے کانوکئی میں چھ افراد کے اغواء میں ملوث تحریک طالبان پاکستان کے دو دہشتگردوں کو ہلاک کیا ۔

انہوں نے مزید کہاکہ کالعدم تنظیموں کے خلاف جاری آپریشن کے دورایف سی کے 22جوانوں نے جام شہادت نوش کیا جبکہ 65جوان زخمی ہوئے۔اس موقع پر ترجمان حکومت بلوچستان انوار الحق کاکڑ نے کہاکہ کالعدم تنظیموں اور بلوچ علیحدگی پسند شرپسندوں کے خلاف آپریشن آخری مراحل میں داخل ہوچکا ہے سیکورٹی فورسز نے دہشتگردوں کی کمر توڑ دی ہے اب انہیں کہیں سر چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی ایک سوال کے جواب میں انوار الحق کاکڑنے کہاکہ دشمن دہشتگردوں کے ذریعے پاک چائنا اقتصادی رہداری منصوبے کو ناکام بنا نا چاہتے ہیں لیکن ہم واضح کر نا چاہتے ہیں کہ یہ منصوبہ ہر صورت میں مکمل ہوگا اور دہشتگردی کو ہرصورت ناکام بنائینگے بلوچستان میں بیرون ملک سے مداخلت موجود ہے جس کیلئے دہشتگردوں نے ہمسایہ ملک کا انتخاب کیا تاہم سیکورٹی فورسز نے ( ر ا ) کے حاضر سروس آفیسر کو گرفتار کرکے اس بات کو ثابت کردیا کہ بلوچستان میں بیرونی مداخلت برائے راست طورپر موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ۔ انہوں نے کہاکہ ایران ہمارا ذمہ دار اور برادرانہ ہمسایہ ہے کل بھوشن یادیو کی ایران میں موجود گی اور اس کی سرگرمیوں پر ایران سے بات چیت جاری ہے دشمن نے ایران کی سر زمین اپنے مضموم و مقاصد کے لئے استعمال کی ہے تاہم ہم اپنے برادرانہ تعلقات کو کسی صورت خراب نہیں ہونے دیں گے۔

متعلقہ عنوان :