سانحہ لاہور: غلطی سے خودکش حملہ آور قرار دیے جانے والے محمد یوسف کے لواحقین کا پولیس کیخلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ

جمعہ 1 اپریل 2016 12:19

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔یکم اپریل۔2016ء) لاہور کے گلشن اقبال پارک میں چار روز قبل ہونے والے خودکش حملے کے بعد پنجاب پولیس کی جانب سے خودکش حملہ آور قرار دیے جانے والے مظفر گڑھ کے رہائشی محمد یوسف کے لواحقین نے پولیس کی ناہلی اور غیر ذمہ داری پرعدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق خودکش حملے کے بعد پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مظفر گڑھ سے دوستوں کے ساتھ آئے محمد یوسف کو خودکش حملہ آور قرار دیا تھا تاہم بعد میں تفتتیش کے دوران پتا چلا کہ مقتول محمد یوسف اپنے دو دوستوں کیساتھ گلشن اقبال پارک میں سیر وتفریح کی غرض سے آیا تھا جس کے بعد پولیس کو اپنا بیان واپس لینا پڑا تاہم اب یوسف کے لواحقین نے پولیس کی اس نااہلی کیخلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد یوسف کو حملے کے روز ہی خودکش حملہ آور قرار دے دیا گیا تھا اور پنجاب پولیس کی جانب سے ملکی اور غیر ملکی میڈ یا کو محمد یوسف کی تصاویر اورجائے حادثہ سے ملنے والے شناختی کارڈ کی تصاویر جاری کر دی گئی تھیں۔ اس کے علاوہ شہد محمد یوسف کے والد اوربھائیوں سمیت چچا اور کو بھی پولیس نے حراست میں لے لیا تھا اور ان سے تفتیش بھی کی گئی تاہم دو روز بعد انہیں رہا کر دیا گیا تھا۔

ذرائع کا مزید کہناہے کہ خبر نشر ہونے کے بعد مظفر گڑھ میں محمد یوسف کے خاندان کو جوان بیٹے کی شہادت کے غم کیساتھ ساتھ پنجاب پولیس کے رویے پرشدید ذہنی کوفت کا سامنا کر نا پڑا۔ ذرائع کے مطابق آئی جی پولیس پنجاب مشتاق سکھیرا کی جانب سے گزشتہ روز بیان جاری کیا گیا تھا کہ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نیمحمد یوسف کو کبھی دہشت گرد قرار نہیں دیا تھا تاہم غلط فہمی کی بنیاد پر اسے خود کش حملہ آو ر نامزد کیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :