بین الاقوامی سطح پر بھارتی دہشت گردی بے نقاب کرنے کیلئے حکومت مصلحت پسندی سے کام نہ لے‘ دنیا بھر میں موجود پاکستانی سفارت خانوں کو متحرک کیا جائے‘ ہندوستانی جاسوس کی تخریب کاری و دہشت گردی کا مسئلہ بھرپور انداز میں اٹھانے کی ضرورت ہے‘نظریہ پاکستان کے حوالہ سے ملک گیر تحریک کو گلی محلے کی سطح پر منظم کیا جائے گا‘فرقہ واریت کی بنیاد پر تشدداور قتل و غارت گری درست نہیں‘ بیرونی سازشیں ناکام بنانے کیلئے ملک میں اتحادویکجہتی کا ماحول پیدا کرنے کی ضرورت ہے

امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید کا’’نظریہ پاکستان کانفرنس ‘‘سے خطاب

جمعرات 31 مارچ 2016 22:34

شیخوپورہ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔31 مارچ۔2016ء ) امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر بھارتی دہشت گردی بے نقاب کرنے کیلئے حکومت مصلحت پسندی سے کام نہ لے۔ دنیا بھر میں موجود پاکستانی سفارت خانوں کو متحرک کیا جائے ۔ ہندوستانی جاسوس کی تخریب کاری و دہشت گردی کا مسئلہ بھرپور انداز میں اٹھانے کی ضرورت ہے۔

نظریہ پاکستان کے حوالہ سے ملک گیر تحریک کو گلی محلے کی سطح پر منظم کیا جائے گا۔فرقہ واریت کی بنیاد پر تشدداور قتل و غارت گری درست نہیں۔ بیرونی سازشیں ناکام بنانے کیلئے ملک میں اتحادویکجہتی کا ماحول پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ وہ جماعۃالدعوۃ کے زیر اہتمام فیروز وٹواں کے مقامی شادی ہال میں نظریہ پاکستان کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر جماعۃالدعوۃ کے رہنما مولاناابو معاذمحمد عمران ،مفتی محمد سعید، مولانا سلیم اعظم بلوچ، شاکر اﷲ و دیگر نے خطاب کیا۔

کانفرنس میں مقامی سیاسی و مذہبی شخصیات سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد موجود تھی۔ جماعۃالدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میں کہاکہ کلمہ طیبہ پڑھنے والے سب ایک قوم ہیں، جن کے اندر علاقائیت اور وطنیت کے کوئی سلسلے نہیں ہیں۔اس کلمہ پر سب متحد ہوجائیں تو تمام اختلافات ختم ہو جائیں گے ۔

دوقومی نظریہ کی بنیاد پر پاکستان بن چکا اب اس کو صحیح اسلامی پاکستان بنانا ہے۔اسلام سلامتی اور امن کا دین ہے۔ نظریہ پاکستان صرف یہاں تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ عالمگیر ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت سب سے بڑا مسئلہ پاکستان کو سنبھالنے کا ہے۔ ساری اسلام دشمن قوتیں پاکستان کو اپنے لئے سب سے بڑا خطرہ سمجھتی ہیں۔ ان کی دشمنی انتہا کو پہنچی ہوئی ہے۔

ہم گلی گلی، شہر شہر جاکرلوگوں کو اتحاد کی دعوت دے رہے ہیں۔ یہ ہماری تحریک کا پہلا مقصد ہے اوردوسرا مقصد یہ ہے کہ اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں مدینہ والا اسلامی نظام نافذ کیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پچھلے کئی برسوں سے یہ کہتے آرہے ہیں کہ پاکستان میں ہونے والی تمام دہشت گردی کی وارداتوں میں بھارت سرکار اور اس کی خفیہ ایجنسیاں ملوث ہیں اور یہ کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ ناکام بنانے کیلئے بلا دریغ سرمایہ خرچ کیا جارہا ہے۔

آج یہ سب باتیں درست ثابت ہو رہی ہیں۔ بلوچستان سے گرفتار کئے گئے انڈین نیوی کے حاضر سروس افسر کی گرفتاری سے پاکستان کے پاس ناقابل تردید ثبوت آگئے ہیں جسے انڈیا کسی صورت جھٹلا نہیں سکتا۔ حکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ اس مسئلہ کو اقوام متحدہ سمیت تمام بین الاقوامی فورمز پر اٹھائے اور انڈیا کے گھناؤنے کردار سے عالمی برادری کو آگاہ کیا جائے۔

انہوں نے کہاکہ قیام پاکستان کے وقت اگر لاکھوں جانیں پیش ہوئی تھیں تو پاکستان بچانے کیلئے بھی مسلمان اپنی جانیں قربان کرنے کو تیار ہیں۔ایک بار پھر ملک میں 1940 ء والا ماحول پیدا کریں گے۔پاکستان بننے کے بعد اﷲ سے کئے گئے وعدے پورے نہ کرنا بہت بڑی غلطی تھی جو کی گئی‘ اسی کی وجہ سے قوم منتشر ہوئی اور وہ عصبیتیں جو قیام پاکستان کے وقت کلمہ طیبہ کی وجہ سے ختم ہو گئی تھیں وہ پھر پیدا ہوگئیں۔

ہم نے ان غلطیوں کا ازالہ کرنا ہے۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ فرقہ واریت کوئی آج کا مسئلہ نہیں ہے لیکن اس کی بنیاد پر تشدد اور قتل و غارت گری کو درست قرار نہیں دیا جاسکتا۔ ہم نے اس تشدد کا خاتمہ کرنا ہے ا س کیلئے ہم پورے ملک میں ہر ایک کے پاس جائیں گے اورکلمہ طیبہ کی بنیاد پر سب کو متحد کر کے اتحادویکجہتی کی فضاپیدا کریں گے۔اسلام کے نام پر ملک میں قتل و غارت گری پاکستان کے اندر کا نہیں باہر کا ایجنڈا ہے۔اسلام مسلمانوں میں باہمی تشدد اور قتل وغارت گری کی اجازت نہیں دیتا۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت نظریہ پاکستان کی آبیاری اور گلی محلہ کی سطح پر لوگوں کی ذہن سازی کی ضرورت ہے۔ مسلمانوں کو درپیش مسائل اور کفار کی مداخلت روکنے کی سب سے بڑی بنیاد یہی ہے۔