سندھ کا حال لفظوں میں بیان نہیں کیا جاسکتا، چیف جسٹس پاکستان

سندھ کے معمولی سرکاری ملازم ہرسال لینڈ کروزر تبدیل کرتے ہیں، جسٹس انور ظہیر جمالی

جمعرات 31 مارچ 2016 22:16

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31 مارچ۔2016ء) چیف جسٹس پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ سندھ کا حال لفظوں میں بیان نہیں کرسکتا وہاں کے معمولی سرکاری ملازم ہرسال لینڈ کروزر تبدیل کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے ٹھٹھہ میں 1307 ایکڑ اراضی کی جعلی دستاویزات کی تیاری کے مرکزی ملزم ملک شاہد کی درخواست ضمانت پر سماعت کی جس میں ملزم کے وکیل طارق محمود کا کہنا تھا ملزم نے تمام اراضی سرکار کو واپس کردی ہے لیکن ٹرائل مکمل نہیں ہوا جس پر جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دییے کہ آ پ دلائل دے رہے ہیں کہ چور سے مال مل گیا اب چھوڑ کو دیا جائے جب کہ جسٹس سردار طارق کا کہنا تھا کہ کیا حکومتی نقصان پورا ہونے کے بعد جرم ختم ہوجاتا ہے۔

دوران چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس میں کہا کہ سند ھ کے حالات کو لفظوں میں بیان نہیں کرسکتا وہاں معمولی سرکاری ملازم بھی ہر سال نئی لینڈ کروزر نکلواتا ہے۔ چیف جسٹس نے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ طارق صاحب جب بھی جعلی سیل ڈیڈ بنوانے ہوں تو کراچی چلے جائیں۔ عدالت نے سماعت کے بعد ملزم کی درخواست ضمانت خارج کردی۔

متعلقہ عنوان :