قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کی قومی کمیشن انسانی حقوق کوآئندہ اجلاس میں تھر کی صورتحال سے متعلق تفصیلی بریفنگ دینے کی ہدایت

شیخوپورہ کے واقعہ کے ذمہ دار افراد کو طلب کر کے کمیٹی کے سامنے رپورٹ پیش کی جائے ٗچیئر مین کمیٹی

جمعرات 31 مارچ 2016 20:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31 مارچ۔2016ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کوآئندہ اجلاس میں تھر کی صورتحال سے متعلق تفصیلی بریفنگ دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ شیخوپورہ کے واقعہ کے ذمہ دار افراد کو طلب کر کے کمیٹی کے سامنے رپورٹ پیش کی جائے۔ کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو یہاں رکن قومی اسمبلی بابر نواز خان کی زیر صدارت ہوا۔

قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کے چیئرمین جسٹس (ر) علی نواز چوہان نے اجلاس کو کمیشن کے امور اور درپیش چیلنجوں سے بھی آگاہ کیا کمیٹی کے چیئر مین نے کہا کہ تھر کے بچے قحط کے باعث فوت ہو رہے ہیں، وہ ہمارے اپنے بچے ہیں اور انہیں بنیادی ضروریات زندگی سمیت تمام حقوق مساوی طور پر حاصل ہونے چاہئیں۔

(جاری ہے)

کمیٹی کے ارکان نے صورتحال کے جائزہ کے لئے تھر کا دورہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔

رکن قومی اسمبلی سید عیسیٰ نوری نے کہا کہ گوادر کے لوگوں کو بھی پینے کے صاف پانی کی مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ علاقوں میں لوگ 50 کلو میٹر دور سے پانی بھر کر لاتے ہیں۔ اجلاس نے گوادر میں قائم ڈی سیلٹیشن پلانٹ کا بھی جائزہ لیا جو چین کے تعاون سے نصب کیا گیا ہے اور اس کا مقصد سمندری پانی کو روزمرہ استعمال کے لئے میٹھے پانی میں استعمال کرنا ہے تاہم یہ کافی عرصہ سے کام نہیں کر رہا۔

اراکین نے چھارو اور مٹھی میں ایک ٹینک سے ملنے والی بڑی تعداد میں جان بچانے والی ادویات کے معاملہ کو بھی اٹھایا اور شیخوپورہ میں تین بہنوں اور ان کے والد کے ساتھ شہریوں کے غیر انسانی رویئے کا بھی ذکر کیا جو اپنی زمین فروخت کرنے کیلئے تیار نہیں۔ چیئرپرسن نے قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کو ہدایت کی کہ شیخوپورہ کے واقعہ کے ذمہ دار افراد کو طلب کیا جائے اور کمیٹی کے سامنے رپورٹ پیش کی جائے۔ سیکریٹری وزارت انسانی حقوق محمد رضا خان نے کہا کہ وزارت اور قومی کمیشن برائے انسانی حقوق شہریوں کے حقوق کو یقینی بنانے کے لئے مل جل کر کام کر رہے ہیں۔ چیئرپرسن نے کمیٹی کے ارکان سے کہا کہ وہ اجلاس میں باقاعدگی سے شرکت کریں تمام بریفنگز اردو زبان میں دی جانی چاہئیں۔

متعلقہ عنوان :