برآمدات ، صنعتی ترقی اور فوڈ سکیورٹی کے مسائل اور غربت میں کمی لانے کیلئے زراعت پر خصوصی توجہ دی جائے ، میاں زاہد حسین

جمعرات 31 مارچ 2016 20:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔31 مارچ۔2016ء) سابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ ملک بھر اور پنجاب میں زرعی شعبے کو خصوصی توجہ دی جائے تاکہ برآمدات ، صنعتی ترقی اور فوڈ سکیورٹی کے مسائل اور غربت میں کمی لائی جاسکے ، ملکی برآمدات میں اسی فیصد کا تعلق زراعت سے ہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سابق صوبائی وزیر زاہد حامد نے کہا کہ کاشتکار بدحال تو ملک خوشحال کیسے ہوسکتا ہے زراعت پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے تاہم گزشتہ سال وزیراعظم کی جانب سے 341ارب کے کسان پیکج کے باوجود زرعی صورتحال بہتر نہ ہوسکی اور نہ ہی کاشتکاروں کو کوئی ریلیف ملا ہے انہوں نے کہا کہ چاول کپاس اور ٹیکسٹائل کی برآمدات میں مسلسل کمی ہورہی ہے دھاگے اور کپڑے کی پیداوار انتہائی غیر تسلی بخش ہے جبکہ گرتی طلب کے سب ٹریکٹر سازی کی صنعت کی پیداوار میں 47فیصد تک کمی آئی ہے جو پاکستان کی زرعی ترقی کیلئے خطرہ ہے سابق صوبائی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت یوریا کی قیمت عالمی منڈی سے دو سو روپے فی بوری زیادہ ہے جس کے لئے اقدامات کی ضرورت ہے کیونکہ کپاس کی فصل میں تباہی نے کاشتکاروں کے مسائل کو مزید بڑھا دیا ہے اور اگر کسانوں نے مناسب مقدار میں کھاد استعمال نہ کی تو زرعی پیداوار میں کمی آئے گی دنیا کا بہترین نہری نظام ہونے کے باوجود زراعت کی بدحالی حیران کن ہے جسے بہتر بنانے کیلئے ہنگامی اقدامات کئے جائیں

متعلقہ عنوان :