موجودہ حکومت نے روایتی اور جڑی بوٹیوں سے بننے والی ادویات اور نظر انداز شدہ شعبے کو ریگولیٹ کرنے کے لئے بڑے بڑے اقدامات کئے

وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ،ریگولیشنز اینڈکوارڈینیش سائرہ افضل تارڑ کا تقریب سے خطاب

جمعرات 31 مارچ 2016 18:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔31 مارچ۔2016ء)وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ،ریگولیشنز اینڈکوارڈینیش سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے روایتی اور جڑی بوٹیوں سے بننے والی ادویات اور نظر انداز شدہ شعبے کو ریگولیٹ کرنے کے لئے بڑے بڑے اقدامات کئے جب کہ قبل ازیں قیام پاکستان سے ہی یہ شعبہ ریگولیٹ نہیں تھا اور جلد ہی ہربل ادویات بیرون ملک برآمد ہونے لگیں گی جب کہ پاکستانی جڑی بوٹیوں سے بنی دیسی فوڈ سپلیمنٹس اور ہربل مصنوعات ،امریکہ ،کینیڈا اور یورپی ممالک کو بر آمد ہو رہی ہیں ۔

وہ جمعرات کو یہاں اسلام آباد میں ہمدرد یونیورسٹی اسلام آباد کیمپس کے طلبا و طالبات کو ڈگریاں دئیے جانے کی تقریب سے مہمان خصوصی کے طور پر خطاب کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ میں نے وزارت صحت کا چارچ سنبھالتے ہی شراکت داروں اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ مشاورت کرنے کے بعد متبادل ادویات کے قواعد نوٹیفائی کئے ۔ یہ قواعد جڑی بوٹیوں سے بنی روایتی دیسی ادویات،یونانی،آیووریدک اور ہومیو پیتھک اور بائیو کیمک ادویات کے ساتھ ساتھ جدید فائیٹو میڈیسنز سے متعلقہ امور کا احاطہ کرتے ہیں۔

ان قواعدپر عمل در آمد سے عوام کو محفوظ، مؤثر اور معیاری ادویات سستے داموں دستیاب ہوں گی ۔ ہماری پالیسیوں سے دنیا بھر سمیت ترقی یافتہ ممالک میں پاکستانی ادویات کی برآمد کو فروغ حاصل ہو گا اور میرے لئے یہ اعلان کرنا بڑی خوشی کی بات ہے کہ ہماری پالیسیوں کی بدولت اب روایتی ادویات کے ساتھ ساتھ ہربل ادویات ،ملٹی وٹامن معدنیاتی مصنوعات پر مشتمل فوڈ سپلیمنٹ بھی تیار کئے جا رہے ہیں اور ہماری درخواست پر عالمی ادارہ صحت اعلیٰ سطحی ٹیکنیکل مشن پاکستان بھیج رہا ہے تا کہ ہمیں اس شعبہ سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کے لئے عالمی معیار کی رہنمائی حاصل ہو اور ہم اس بات پر فخر محسوس کر سکتے ہیں کہ پاکستان کی کچھ ہربل مصنوعات اور فوڈ سپلیمنٹ کینیڈا،مشرق وسطیٰ اور ترقی یافتہ ممالک سمیت امریکہ کو بر آمد کئے جا رہے ہیں ۔

سائرہ افضل تارڑ نے اپنے خطاب میں طب کے شعبہ میں تعلیم پانے والے طلبا پر زور دیا کہ وہ عملی زندگی میں دیانتداری اور دوسروں کے لئے ہمدردی کے جذبات سے کام لینے کو رہنما اصول بنائیں ۔ سائرہ افضل تارڑنے اپنے خطاب میں تعلیم کی ضرورت اور اہمیت پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی اور تقریب میں مدعو کرنے پر ہمدرد یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر حکیم عبدالحنان اور ہمدرد فاؤنڈیشن پاکستان کی صدر محترمہ سعدیہ رشید کا شکریہ ادا کیا ۔