سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ٹیکسٹائل انڈسٹری کا اجلاس ، بیمار صنعتی یونٹوں، ویلو ایڈڈ ٹیکسٹائل سمیت صنعت کو درپیش مسائل پر غور

جمعرات 31 مارچ 2016 16:54

اسلام آباد ۔ 31 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔31 مارچ۔2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ٹیکسٹائل انڈسٹری کا اجلاس جمعرات کو پارلیمنٹ لاجزمیں چیئرمین کمیٹی سینیٹر محسن عزیز کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں کمیٹی کی دی گئی سفارشات پر عملدرآمد، وزارت اور ملحقہ اداروں کے فنڈز کے استعمال، درآمد شدہ کپاس پر غیر قانونی سیس لیوی لگانے، بیمار صنعتی یونٹوں، ویلو ایڈڈ ٹیکسٹائل کے علاوہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو درپیش مسائل زیر بحث آئے۔

چیئرمین کمیٹی سینیٹر محسن عزیز نے حکومت کی طرف سے تین ماہ سے صنعتی بحالی کمیٹی کے اعلان کے باوجود نوٹیفکیشن نہ کرنے پر کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری سے وابستہ سرمایہ کاروں کی بھاری رقوم غلط پالیسیوں کی وجہ سے ڈوب گئی ہے اور صنعتی شعبہ جو ملک میں روزگار فراہم کرنے کا بڑا ذریعہ ہے، کمزور ہونے سے بیروزگاری میں اضافہ اور ملکی اقتصادی، معاشی اور مالی نقصان بھی ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی پلس کے باوجود برآمدات میں 16 فیصد کمی ہوئی ہے۔ گیس، بجلی کے ریٹ مناسب کئے گئے ، ٹیکسٹائل انڈسٹری کا مستقل وزیر بنایا جائے۔ کمیٹی اجلاس میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کے مالی معاملات اور بنکوں کے ساتھ معاملے کے حل کے لئے اسٹیٹ بنک سے حکومت اور اسٹیک ہولڈر مذاکرات کریں ۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ بجلی کے ٹیرف پر ریلیف دیا جائے اور صنعتی شعبہ کی لوڈ شیڈنگ بھی ختم کی جانی چاہئے۔

سینیٹر سلیم ایچ مانڈی والا نے وزارت اور ملحقہ اداروں کی مختلف مدُوں میں رکھے گئے بجٹ استعمال کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ کمیٹی کو وزارت کے پورے بجٹ سے تفصیلی آگاہ کیا جائے اور کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں سے ٹیکس وصولی کا معاملہ بھی مکمل طور پر سامنے لایا جائے۔ سینیٹر ہری رام نے کہا کہ اس بار کپاس کی فصل کم ہوگی اور ٹیکسٹائل شعبہ بھی بہت زیادہ کمزور ہو چکا ہے۔

سیکریٹری وزارت امیر مروت نے کہا کہ ایف بی آر کی طرف سے ٹیکسز وصولی کمیٹی کی ہدایات پر اور بہتر کریں گے، مقامی اور درآمد شدہ کپاس پر ٹیکس 2012ء کے ایکٹ کے تحت وصول ہو رہے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ سرمایہ کاروں کی شکایت ہے کہ مختلف شہروں میں وصولیاں الگ الگ کی جاتی ہے اور ہدایت دی کہ ملک بھر میں وصولی ایک جیسی ہونی چاہئے۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری کے مسائل کے حل کے لئے بجلی و گیس کی سپلائی بہتر بنانے، جی آئی ڈی سی اور ٹیرف کے معاملات کے علاوہ بنکوں کے ساتھ بھی معاملے ٹھیک کئے جائیں۔ اجلاس میں سینیٹرز مشاہد الله خان، سلیم ضیاء، سلیم مانڈوی والا، ہری رام کے علاوہ سیکریٹری امیر مروت اور وزارت کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :