افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کر کے افغان مہاجرین کو باعزت وطن واپس بھیجا جائے، دھرنوں کی سیاست سے ملک پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں

عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات سینیٹر (ر) زاہد خان کی اے پی پی سے گفتگو

جمعرات 31 مارچ 2016 16:53

اسلام آباد ۔ 31 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔31 مارچ۔2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات سینیٹر (ر) زاہد خان نے کہا ہے کہ افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کر کے افغان مہاجرین کو باعزت وطن واپس بھیجا جائے، دھرنوں کی سیاست سے ملک پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ جمعرات کویہاں ”اے پی پی“ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان تین دہائیوں سے افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے جو عالمی سطح پر کسی بھی ملک کی جانب سے مہاجرین کی میزبانی کرنے کے ضمن میں طویل عرصہ ہے۔

اس وقت افغانستان میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہو چکی ہے جبکہ وہاں پر تعمیر نو اور بحالی کے کام تیزی سے جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کی حکومت سے مذاکرات کر کے افغان مہاجرین کے مسئلہ کو حل کرے۔

(جاری ہے)

اس وقت افغانستان کی حکومت کو بھی سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مہاجرین کے دیرینہ مسئلہ کو حل کرنا چاہئے تاکہ افغان مہاجرین باعزت طور پر اپنے وطن واپس جا سکیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے ڈی چوک میں دھرنا سیاست ملک کے مفاد میں نہیں، اس سے ملک پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ڈی چوک کسی مسئلہ کا حل نہیں، حکومت سے مطالبات مختلف فورمز پر کئے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دھرنوں کی وجہ سے عالمی سطح پر بھی ملک پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :