پاکستان کا ”را“ کے ایجنٹ تک بھارت کوقونصلر رسائی دینے پر غور

بھارتی ایجنٹ کا اعتراف بھار ت کی پاکستان میں دہشت گردانہ سر گرمیوں کے ہمارے موقف کی تائید ہے ،ترجمان دفتر خارجہ

جمعرات 31 مارچ 2016 15:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔31 مارچ۔2016ء) ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے کہا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی”را“ کے آفیسر کل بھوشن یادیو کی گرفتاری اور اس کے رضاکارانہ اعتراف بھارتی انٹیلی جنس اداروں کی جانب سے پاکستان میں تخریبی اور دہشت گردانہ سر گرمیوں کی ہمارے موقف کی تائید ہو گئی ، پاکستان نے پی فائیو ممالک، یورپین یونین سمیت عالمی برادری کو معاملے سے آگاہ کر دیا ہے، پاکستان اس سے قبل بھی اقوام متحدہ میں بھارتی ایجنسیوں کی پاکستان میں تخریبی سر گرمیوں کے حوالے سے 3 ڈوزیئر جمع کرا چکا ہے،”را“ کے ایجنٹ سے قونصلر رسائی کی درخواست زیر غور ہے، لاہور میں ہونے والی دہشت گردی کے واقعہ کو عیسائیوں پر حملہ قرار دینے کے حوالے سے رپورٹس بے بنیاد ہیں، دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، واقعہ میں مرنے والوں میں اکثریت مسلمانوں کی تھی جن میں بڑی تعداد میں بچے بھی شامل تھے، ضرب عضب آپریشن کی وجہ سے دہشت گرد بھاگ رہے ہیں اور تمام دہشت گردوں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، پٹھان کوٹ واقعہ کے حوالے سے تحقیقاتی ٹیم جلد واپس آ کر رپورٹ پیش کرے گی، پاک بھارت خارجہ سیکرٹریوں کی ملاقات مناسب وقت پر ہو گی۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کویہاں میڈیا کو ہفتہ وار نیوز بریفنگ دے رہے تھے۔ ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے کہا کہ گزشتہ ہفتہ اہم پیش رفت سامنے آئی جب بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ کا افسر کل بھوشن یادیو کو گرفتار کیا گیا اور اس نے پاکستان میں تخریبی سرگرمیوں کے حوالے سے رضاکارانہ طور پر اعتراف کیا، پاکستان نے عالمی برادری کی اس معاملے پر توجہ دلائی ہے، بھارتی انٹیلی جنس اداروں کی پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے کے حوالے سے پاکستان نے گزشتہ سال 3 ڈوزیئر اقوام متحدہ میں جمع کرائے تھے، انڈین نیوی کے آفیسر کی گرفتاری سے پاکستان کے بھارتی انٹیلی جنس اداروں کی جانب سے پاکستان میں تخریبی اور دہشت گردی کی سر گرمیوں کے حوالے سے موقف کی تائید ہوئی ہے، لاہور میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعہ کی حکومت پاکستان کی جانب سے مذمت کرتے ہیں اور دہشت گردی کے مکمل خاتمہ تک کوششیں جاری رہیں گی، مختلف ممالک کی قیادت اور اداروں کے سربراہوں نے اس واقعے کی مذمت کی ہے، بعض میڈیا رپورٹس میں اس واقعہ کو عیسائیوں کے خلاف حملہ قرار دیا گیا، دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، انہوں نے پاکستانیوں پر حملہ کیا ہے اور واقعے میں مرنے والوں کی اکثریت مسلمانوں کی تھی، جن میں بڑی تعداد میں بچے شامل تھے۔

انہوں نے کہا کہ تمام پاکستانی دہشت گردی کے خلاف متحد ہیں، آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے اور دہشت گرد بھاگ رہے ہیں اور تمام دہشت گردوں کو منطقی انجام تک پہنچانے تک کوششیں جاری رہیں گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارتی ایجنٹ کل بھوشن یادیو کی گرفتاری کے بعد بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کیا گیا تھا اور پاکستان کی شدید تشویش سے آگاہ کیا تھا، حکومت نے اس معاملہ کو پی فائیو پلس ون اور یورپین یونین سمیت دیگر ممالک کو آگاہ کیا ہے اور جوں جوں معاملہ پر پیش رفت ہو گی عالمی برادری کو آگاہ رکھا جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کل بھوشن تک قونصلر رسائی کے حوالے سے بھارتی درخواست زیر غور ہے۔پٹھان کوٹ کے واقعے کی تحقیقات کے حوالے سے 22 مارچ سے ٹیم بھارت کے دورے پر گئی ہیں اور اپنا کام کر رہی ہے، آج یا کل تک ٹیم واپس آ کر رپورٹ پیش کرے گی اور تحقیقات کے نتائج اور تحقیقات کے بارے میں بھارت کی جانب سے تعاون کے حوالے سے آگاہ کرے گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا تھا کہ بھارتی وزیراعظم کی جانب سے بنگلہ دیش میں 1971 کے حوالے سے بیان کی شدید مذمت کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی صدر کے دورہ پاکستان کے دوران ”را“ کے ایجنٹ کی گرفتاری کا معاملہ سامنے آیا تھا اورایرانی صدر کی موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ایرانی صدر سے ”را“ کے ایجنٹ کی گرفتاری کے حوالے سے معاملہ اٹھایا گیا تھا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاک بھارت خارجہ سیکرٹریز کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے دونوں ملک رابطے میں ہیں اور مناسب وقت پر ملاقات ہو گی۔ پاکستان ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن معاہدے کے حوالے سے گفتگو کر رہا ہے اور توانائی کی قلت کو دور کرنے کیلئے تاپی، کاسا1000، سی پیک پر کام کر رہا ہے۔ بھارتی خفیہ ایجنسی”را“ کے ایجنٹ کی گرفتاری کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ تفتیش ابھی جاری ہے اور جوں جوں پیش رفت ہو گی اس کے تحت لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا، چار ملکی رابطہ ملک افغانستان حکومت اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات کیلئے کوشش کررہے ہیں، افغانستان میں قیام امن اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے علاقائی تعاون ضروری ہے۔

انہوں نے پاکستان کے خلاف دہشت گردی پھیلانے کے الزامات کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان پر دہشت گردوں کی معاونت کا الزام بے بنیاد ہے اور حقائق کے منافی ہے، پاکستان دہشت گردی کے خلاف پرعزم جنگ جاری رکھے ہوئے ہے، دہشت گردی سب کیمشترکہ دشمن ہے اور اس طرح کے الزامات سے دہشت گردوں کو فائدہ حاصل ہو گا۔ روس سے پاکستانی مسافروں کو ڈی پورٹ کرنے کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ مسافروں سے جب انٹرویو کیا گیا توان کے جوابات میں انہوں نے جس مقصد کیلئے ویزہ حاصل کیا تھا اس سے مختلف تھا اور نہ ہی انہوں نے ہوٹل کی بکنگ کرا رکھی تھی۔

پاکستانی سفیر نے روس کے ساتھ موثر طریقہ سے معاملہ اٹھایا تھا اور آئندہ اس طرح کے واقعہ سے بچنے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے تا کہ اس طرح کے واقعات سے تعلقات خراب نہ ہوں