اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسلام آباد کے دو نئے سیکٹرز کے متاثرین کی انٹرا کورٹ اپیل پر متعلقہ حکام سے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا
بدھ 30 مارچ 2016 20:47
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 مارچ۔2016ء) اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے اسلام آباد کے دو نئے سیکٹرز کے متاثرین کی انٹرا کورٹ اپیل پر متعلقہ حکام سے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا ۔
(جاری ہے)
بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سیکٹر آئی سولہ اور آئی سترہ کے متاثرین کی جانب سے انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت کی تو متاثرین کے وکیل طارق نون نے موقف اختیار کیا کہ سی ڈی اے کی جانب سے متاثرین کو ان کی زمینوں کی رقم ادا نہیں کی جارہی ، انویسٹرز اور ڈویلپرز کو لاکھوں روپے کی رقم ادا کی جا رہی ہے ۔ فاضل بنچ نے دو ہفتوں میں متعلقہ حکام سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
پاکستان اور ایران کے تعلقات وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوں گے، ایرانی صدر
-
پنجاب میں صوبائی انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری دیدی گئی
-
عمران خان کمپرومائز نہیں کرینگے اور اس ماہ کے آخر تک جیل سے باہر آجائیں گے،اسد قیصر
-
پاکستان، ایران دہشت گرد تنظیموں پر پابندی عائد کرنے پر متفق
-
آئی ایم ایف اسی ماہ قسط جاری کرسکتا ہے‘ کوئی پلان بی نہیں، وزیر خزانہ
-
’ایران سے تجارت کے خواہشمند پابندیوں سے خبردار رہیں‘
-
بشریٰ بی بی کی اچانک طبیعت خراب، بنی گالہ میں طبی معائنہ
-
نریندر مودی کے اپنی انتخابی مہم میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے پر کانگریس کی الیکشن کمیشن میں درخواست
-
بارشوں کا نیا سلسلہ ملک میں داخل ہو گیا
-
صدر ابراہیم رئیسی کامشہد سے تہران تک کا سیاسی سفر‘سیاہ عمامہ ان کے آل رسولﷺ کی نشاندہی کرتا ہے
-
اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائیر لپیڈ کا وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
-
آئی ایم ایف کے نئے پروگرام کے آغاز سے معاشی فضا سازگار ہوگی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.