اسلام آباد ہائی کورٹ کا دھرنے کے شرکاء کو اشیاء خورد و نوش کی فراہمی اور ان کو گرفتار نہ کرنے بارے درخواست پر وزارت داخلہ اور آئی جی اسلام آباد کو نوٹس جاری کرنے کا حکم

بدھ 30 مارچ 2016 20:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 مارچ۔2016ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے دھرنے کے شرکاء کو اشیاء خورد و نوش کی فراہمی اور واپس جانے والے پرامن مظاہرین کو گرفتار نہ کرنے کے حوالے سے دائر درخواست پر وزارت داخلہ اور آئی جی پولیس اسلام آباد کو نوٹس جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت یکم اپریل تک ملتوی کر دی ۔ بدھ کو رضوان غفور بھٹی ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر درخواست کی سماعتعدالت عالیہ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کی۔

سماعت کے موقع پر درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ 27 مارچ کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں لبیک یا رسول اﷲ ؐ کانفرنس منعقد ہوئی جس میں آئین کے مطابق صحیح معنوں میں نظام مصطفیؐ کے نفاذ کا مطالبہ کیا گیا۔ اس حوالے سے پہلے بھی مظاہرے کئے گئے مظاہرین اپنے مطالبات کی منظوری کے لئے پرامن طور پر پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے پہنچ گئے لیکن انہیں وہاں غیر قانونی طور پر یرغمال بنا لیا گیا ہے اور انہیں نقل و حرکت کی اجازت نہیں دی جا رہی۔

(جاری ہے)

اس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دئیے کہ بادی النظر میں اس وقت مظاہرین کو پرامن قرار نہیں دیا جا سکتا۔ درخواست گزار نے فاضل عدالت سے استدعا کی کہ دھرنے کے شرکاء کو اشیاء خورد و نوش کی فراہمی اور واپس جانے والے پرامن مظاہرین کو گرفتار نہ کرنے کا حکم جاری کیا جائے۔ ابتدائی دلائل سننے کے بعد فاضل عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت یکم اپریل تک ملتوی کر دی۔