جماعت اسلامی کا ایف بی آرمیں 6ارب 53کروڑ روپے کے نئے اسکینڈل پراظہارتشویش

مالی خسارہ اہداف کی راہ میں بڑی رکاوٹ،ملکی قرضے آسمان سے باتیں کررہے ہیں،کرپشن،رشوت خوراور راشی افسران سے نجات حاصل کی جائے، امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصوداحمد

بدھ 30 مارچ 2016 20:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 مارچ۔2016ء ) امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے ایف بی آر میں6ارب53کروڑ روپے کے ٹیکس چوری کے نئے اسکینڈل پرتشویش کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ سرکاری اعدادوشمارکے مطابق2015میں حکومت کی طرف سے جاری کیے گئے ایس آر او1125اور ایس آر او492کاسہارااور غلط تشریح کرکے منظورنظربرآمدکنندگان اوردرآمدکندگان کوڈیوٹی چھوٹ اور سیل ٹیکس کی مد میں 5874کیسزمیں اربوں روپوں کاخردبردہواہے۔

میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سب سے زیادہ فائدہ ایک وفاقی وزیر کے حلقہ انتخاب کے تاجروں نے اٹھایا وزیر اعظم نوازشریف اس کا نوٹس لیں۔انہوں نے کہاکہ ملک میں آئے روزکرپشن کی نئی داستانیں منظر عام پر آرہی ہیں۔قوم کی خون پسینے کی کمائی کودونوں ہاتھوں سے لوٹاجارہا ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ دس برس سے مالی خسارہ ایف بی آر کے اہداف کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے جبکہ دوسری جانب رضاکارانہ ٹیکس اسکیم فیل ہوچکی ہے۔

2015-16کے پہلے آٹھ ماہ میں حکومت نے946ارب روپے کاقرضہ حاصل کیا ہے۔میاں مقصود احمد نے مزیدکہاکہ کرپشن ملکی معیشت کی تباہ حالی کی اصل ذمہ دار اور کرپٹ افراد شاہانہ طرززندگی گزاررہے ہیں۔ہر سال اربوں ڈالرکرپشن کی نذرہوجاتے ہیں۔اس حوالے سے اسلامی تعلیمات کی روشنی میں موثر اور مضبوط قانون سازی کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام سے ٹیکسوں کی مدمیں وصول کیے جانے والاپیسہ ان کی فلاح وبہبود پرخرچ ہوسکے۔

انہوں نے کہاکہ دنیا میں کوئی ایک ریاست بھی ایسی نہیں جوقرضے اور کرپشن کے ساتھ ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں کھڑی ہوئی ہو۔ضرورت اس امر کی ہے کہ حکمران اگر واقعی ملک وقوم کے ساتھ مخلص ہیں تواپنے اللوں تللوں کوختم،کرپشن اور ناجائز اختیارات کااستعمال ترک،قرضوں سے چھٹکارہ اور رشوت خورکرپٹ افسران سے نجات حاصل کریں تاکہ ملکی معیشت مضبوط ومستحکم ہواور عوام کی زندگی میں خوشحالی آئے۔