افغان طالبان کا امریکی ایف سولہ اور افغان آرمی کے ہیلی کاپٹر کو مارگرانے کا دعویٰ،امریکی اور افغان حکام کی تردید

طالبان کمانڈر ملا عبدالقیوم ذاکر نے ملا اختر منصور کی بیعت کرلی افغان ائیر فورس کو امریکہ کی جانب سے مزید 4 اے 29سپر توکینو ہیلی کاپٹر مل گئے

بدھ 30 مارچ 2016 19:58

افغان طالبان کا امریکی ایف سولہ اور افغان آرمی کے ہیلی کاپٹر کو مارگرانے ..

کابل/واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 مارچ۔2016ء) افغان طالبان نے امریکی ایف سولہ طیارے اور افغان آرمی کے ہیلی کاپٹر کو مارگرانے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی طیار ے کا پائلٹ اور افغان آرمی کے 12 اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں تاہم امریکی اور افغان وزات دفاع نے طالبان کے دعوؤں کو مستردکردیا،ادھر طالبان اور داعش کے درمیان جھڑپوں اور افغان سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 38شدت پسند ہلاک اور 26 زخمی ہوگئے ،طالبان کے سابق ویب ماسٹر کو قتل کردیا گیا جبکہ طالبان کے حملوں میں 22 افغان سیکورٹی اہلکار بھی مارے گئے،دوسری جانب اہم طالبان کمانڈر ملا عبدالقیوم ذاکر نے ملا اختر منصور کی بیعت کرلیجبکہ افغان ائیر فورس کو امریکہ کی جانب سے مزید 4 اے 29سپر توکینو لائٹ ایٹک ہیلی کاپٹر موصول ہوگئے۔

(جاری ہے)

بدھ کو افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان نے امریکی ایف سولہ طیارے کو مار گرانے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے جنگجوؤں نے امریکی طیارے کو نشانہ بنایا جس سے طیارے پر سوار تمام افراد ہلاک ہو گئے۔امریکی حکام نے طالبان کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی ایف سولہ لڑاکا طیارہ بگرام ایئر فیلڈ سے پرواز کرتے ہوئے گِر کر تباہ ہو اتاہم پائلٹ بحفاظت نکلنے میں کامیاب رہا۔

پینٹاگون کے پریس سیکرٹری پیٹر کک کے مطابق حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔۔ کک کے مطابق فوری طور پر ایسے کوئی شواہد نہیں ملے کہ یہ طیارہ دشمن کی طرف سے گرایا گیا ہو۔ طیارے سے نکلنے والے پائلٹ کو اتحادی فوج نے بچا لیا اور اب اس کی طبی جانچ کی جا رہی ہے۔ ادھر مشرقی صوبہ کنڑ میں افغان آرمی کے ہیلی کاپٹر نے ہنگامی لینڈنگ کی ہے ۔

واقع ضلع ناری میں پیش آیا جب یہ ہیلی کاپٹر افغان نیشنل سیکورٹی فورسز کو لاجسٹک سپورٹ فراہم کررہا تھا۔صوبائی گورنر واحد اﷲ کلیم زئی کاکہنا ہے کہ یہ ایک فنی خرابی کے باعث پیش آنے والا ہنگامی لینڈنگ کا واقعہ ہے جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔دریں اثناء طالبان ترجمان ذبیح اﷲ مجاہد نے افغان فوجی ہیلی کاپٹر کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہیلی کاپٹر کو ہمارے جنگجوؤں نے نشانہ بنایا ہے جس میں عملے سمیت12فوجی ہلاک ہوگئے ۔

سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 15شدت پسند ہلاک اور 16 زخمی ہوگئے ۔وزارت دفاع کے بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 24گھنٹوں میں نیشنل سیکورٹی فورسز نے مختلف علاقوں میں کلیئرنس آپریشن کیے۔شدت پسند مغربی صوبہ ہرات اور جنوبی صوبہ غزنی میں مارے گئے ۔12شدت پسند ہرات کے ضلع شنداد میں مارے گئے اس دوران 16شدت پسند زخمی بھی ہوئے جبکہ انکی تین گاڑیاں اور 2 موٹرسائیکلیں بھی تباہ ہوگئیں۔

صوبہ غزنی کے ضلع گرو میں آپریشن کے دوران 3 جنگجو مارے گئے ۔ مشرقی صوبہ ننگرہار میں سپیشل فورسز کے آپریشن میں 9طالبان شدت پسند ہلاک ہوگئے ۔صوبائی پولیس چیف کے ترجمان کرنل حضرت حسین مشرقی وال کا کہنا ہے کہ آپریشن ضلع مامند دارہ کے علاقے باوارگوندھی میں کیا گیا۔اس دوران ایک شدت پسند کو گرفتاربھی کرلیا گیا جبکہ انکے قبضے سے دو آر پی جے راکٹ ایک پی کے مشین گن اور گولیاں برآمد کرلی گئیں۔

ادھر افغان وزارت دفاع نے تصدیق کی ہے کہ ملک بھر میں حالیہ انسداد دہشتگردی آپریشنز کے دوران 7 افغان فوجی ہلاک ہوگئے ۔بیان میں مزید کہاگیا ہے کہ فوجی اہلکار گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران 2 صوبوں میں آپریشنز کے دوران ہلاک ہوئے۔جنوبی صوبہ ارزگان میں طالبان کے حملوں میں 15افغان سیکورٹی اہلکار مارے گئے ۔ضلع دہراود پولیس چیف محمد نبی نیازو کا کہنا ہے کہ لڑائی ایک اہم شاہراہ کو دوبارہ کھولنے کیلئے کیے جانے والے آپریشن کے دوران ہوئی ۔

طالبان نے گزشتہ چار روز سے دہرواد اور صوبائی دارالحکومت ترین کوٹ کے درمیان سڑک بند کررکھی ہے ۔آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز نے سڑک کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرلیا اس دوران 8سیکورٹی اہلکار زخمی بھی ہوئے ۔مشرقی صوبہ ننگرہار میں طالبان اور داعش کے درمیان لڑائی میں دونوں جانب سے 14 جنگجو ہلاک ہوگئے ۔کرنل حضرت حسین مشرقی وال کا کہنا ہے کہ دونوں گروپوں کے درمیان لڑائی کے نتیجے میں داعش کے 9 اور طالبان کے 5 جنگجو مارے گئے ان میں طالبان کا مقامی کمانڈر میر گلاب بھی شامل ہے ۔

لڑائی کے دوران طالبان کے 6 اور داعش کے 4 جنگجو زخمی بھی ہوئے ہیں۔پولیس ترجمان کے مطابق طالبان کے دو جنگجوؤں کو داعش نے گرفتار کرلیا۔طالبان کا سابق ویب ماسٹر طالبان کے حریف گروپوں کے درمیان کشیدگی کے دوران ہلاک ہوگیا۔قندھار میں مقامی حکام کاکہنا ہے کہ طالبان کے سابق ویب ماسٹر اور سینیئر طالبان گروپ کے رکن بشیر احمد ریان دو ماہ قبل اغواء ہونے کے بعد قتل کیا گیا ۔

اہم طالبان کمانڈر اورگروپ کے رہبری شوریٰ کے رکن ملا عبدالقیوم ذاکر نے ملا اختر منصور کے ساتھ تمام اختلافات ختم کرتے ہوئے انھیں امیر تسلیم کرلیا۔طالبان کی طرف سے جاری آن لائن بیان میں کہا گیا ہے کہ ملا عبدالقیوم ذاکر نے طالبان کے امیرملا اختر منصور سے وفاداری کا عزم ظاہر کیا ہے ۔بیان کے آخر میں ملا عبدالقیوم ذاکر کا نام لکھا گیا ہے ۔

گزشتہ سال جولائی میں طالبان کے امیر ملا محمد عمر کی موت کی تصدیق ہونے کے بعد جب طالبان کے ایک گروپ نے ملا اختر منصور کو گروپ کا نیا امیر بنانے کا اعلان کیا تھا لیکن ملا ذاکر سمیت بعض دیگر افراد نے اس کی مخالفت کردی تھی۔ملا عبدالقیوم ذاکر گوانتانامو بے کے حراستی مرکز میں ا مریکی قیدی کے طور پر رہ چکے ہیں۔دوسری جانب افغان ائیر فورس کو امریکہ کی جانب سے مزید 4 اے 29سپر توکینو لائٹ ایٹک ہیلی کاپٹر موصول ہوگئے ہیں۔افغان وزار ت دفاع نے تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ چار نئے ہیلی کاپٹر امریکہ کی جانب سے 2018تک افغان فضائیہ کی استعداد کار کو بڑھانے کے منصوبے کا حصہ ہیں۔