ایچ ای سی میں قومی ٹیکنالوجی کونسل کا پہلا اجلاس ، اکبر اعوان نے کونسل کے چیئرمین اور ڈاکٹر کوثر نے نائب چیئرمین کا قلمدان سنبھالا

امید ہے قومی ٹیکنالوجی کا قیام متعلقہ تمام پروگراموں کو منظم کرنے میں مددگار ثابت ہوگا ، ایچ ای سی کونسل کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا، ایچ ای سی کونسل کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا،ڈاکٹر مختار احمد

بدھ 30 مارچ 2016 18:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 مارچ۔2016ء) اعلیٰ تعلیمی کمیشن کی جانب سے ٹیکنالوجی سے متعلقہ ڈگری پروگراموں کی منظوری کے لئے قائم کردہ قومی ٹیکنالوجی کونسل کا پہلا اجلاس ایچ ای سی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ چئیرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے ایچ ای سی کوالٹی اشورنس ڈوژن کی زیر سرپرستی ہونے والے اجلاس کا آغاز کیا ۔

اجلاس میں میجر جنرل ریٹائرڈ اکبر سعید اعوان نے کونسل کے چیئرمین جبکہ ڈاکٹر کوثر ملک نے نائب چیئرمین کا قلمدان سنبھالا۔ کونسل ٹیکنالوجی کے شعبے سے متعلقہ تعلیمی اسناد کی منظوری کے لئے ذمہ دار ہوگا اورٹیکنالوجی کے مضامین کے ڈگری پروگراموں کی منظوری کے مختلف پہلوؤ ں کا جائزہ لے گا جن میں ڈگری پروگرام کی ساخت اور اہمیت، نصاب، ضروری سہولیات، اساتذہ ، بین الاقوامی معیار اور رجحانات سے مطابقت، طلباء کی حمایت، لیبارٹری کی سہولت، مالی معاونت اور دیگر لوازمات کا جائزہ شامل ہیں۔

(جاری ہے)

مختلف پروگرام جو کہ قومی ٹیکنالوجی کونسل کے دائرہ عمل میں آتے ہیں ان میں بی ٹیک آنرز، بی ایس سی یا بی ایس ٹیکنالوجی، اینیمل پروڈکشن اینڈ ٹیکنالوجی، بائیو ٹیکنالوجی، میڈیکل لیبارٹری ٹیکنالوجی، امرجنسی اینڈ انٹینسیو کئیر ٹیکنالوجی، میڈیکل امیجنگ ٹیکنالوجی، ڈینٹل ٹیکنالوجی، آپریشن تھئیٹر ٹیکنالوجی، مورچری ٹیکنالوجی، فوڈ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی ، نینو ٹیکنالوجی ، انفارمیشن ٹیکنالوجی وغیرہ شامل ہیں۔

اجلاس کا آغاز کرتے ہوئے ڈاکٹر مختار احمد نے امید ظاہر کی کہ قومی ٹیکنالوجی کا قیام ٹیکنالوجی سے متعلق تمام پروگراموں کو منظم کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ کونسل انجنئیرنگ ٹیکنالوجی کے علاوہ دیگر پروگراموں پر بھی نظر رکھا گا اور تمام شعبہ جات میں معیار کے اصولوں پر عمل درآمد کا ذمہ دار ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایچ ای سی کونسل کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔

انہوں نے کونسل کی سربراہی سنبھالنے پر اکبر سعید کی تعریف کی اور کہا کہ کونسل کے اراکین کی دلچسپی قابل ستائش ہے۔انہوں نے اراکین کو آگاہ کیا کہ تین ٹیکنالوجی جامعات جن میں نیشنل سکلز یونیورسٹی اسلام آباد اور خیبر پختونخواہ ٹیکنالوجی یونیورسٹی وغیرہ شامل ہیں کے قیام پر کام جاری ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے بھی ٹیکنالوجی جامعات بنانے میں دلچسپی ظاہر کی جارہی ہے۔

قومی ٹیکنالوجی کونسل میں ایچ ای سی کے علاوہ وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور مواصلات، وزارت وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت، وزارت قومی صحت سہولیات، منسٹری آف انڈسٹریز اینڈ پراڈکشن، وزارت بین الصوبائی تعاون، منسٹری آف نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ، پاکستان انجنئیرنگ کونسل، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل، نیشنل ایگریکلچر ایجوکیشن اکری ڈیٹیشن کونسل، نیشنل کمپیوٹنگ ایجوکیشن اینڈ اکری ڈیٹیشن کونسل،اور نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن کی بھی نمائندگی شامل ہے ۔ اس کے علاوہ سرکاری و نجی جامعات جن میں ٹیکنالوجی پروگرام پڑھائے جاتے ہیں کے وائس چانسلرز بھی اس کے ارکان میں شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :