پاکستان سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں اسلامی دنیا میں قائدانہ کردار ادا کر رہا ہے ،اس کو مزید بہتر بنانے کیلئے تمام متعلقہ شعبوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ملکوں میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے کامسٹیک کا تیار کردہ دس سالہ منصوبہ ایک مثبت پیش رفت ہے ، اس کے نفاذ کیلئے احتیاط کے ساتھ حکمت عملی تیار کی جائے

صدر ممنون حسین کی سائنس اور ٹیکنالوجی کیلئے ا و آئی سی کی وزراتی اسٹینڈنگ کمیٹی کے کوآرڈینیٹرسے ملاقات میں بات چیت

بدھ 30 مارچ 2016 18:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 مارچ۔2016ء ) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں اسلامی دنیا میں قائدانہ کردار ادا کر رہا ہے جسے مزید بہتر بنانے کے لیے تمام متعلقہ شعبوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ، اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ملکوں میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے کامسٹیک کا تیار کردہ دس سالہ منصوبہ ایک مثبت پیش رفت ہے جس پر عمل کر کے عام آدمی کے معیار زندگی میں بہتری لائی جاسکتی ہے۔

وہ بدھ کویہاں ایوان صدرمیں سائنس اور ٹیکنالوجی کے لیے اسلامی تعاون تنظیم کی وزراتی اسٹینڈنگ کمیٹی کے کوآرڈینیٹر جنرل ڈاکٹرشوکت حمید خان سے ملاقات کے دوران بات چیت کر رہے تھے ۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں اسلامی دنیا میں قائدانہ کردار ادا کر رہا ہے جسے مزید بہتر بنانے کے لیے تمام متعلقہ شعبوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے کامسٹیک کے دس سالہ ترقیاتی منصوبے کی تعریف کی اور ہدایت کی کہ اس سے بھرپور ثمرات حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ اس کے نفاذ کے لیے بڑی احتیاط کے ساتھ حکمت عملی تیار کی جائے تاکہ تمام اسلامی ممالک اپنے اپنے حالات کے مطابق اس پر عمل کر سکیں۔کامسٹیک کے کوآرڈینیٹر جنرل شوکت حمید خان نے اس موقع پر صدر مملکت کو کامسٹیک کی ایگزیکٹو کونسل اور جنرل اسمبلی کے آئندہ اجلاسوں کے لیے کی جانے والی تیاری سے آگاہ کیا۔

صدر مملکت نے ہدایت کی کہ ان اجلاسوں کے لیے بھرپور تیاری کی جائے تاکہ اسلامی ممالک میں سائنس و ٹیکنالوجی کے فروغ اور اس سلسلے میں مسلم دنیا کے درمیان تعاون کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جاسکیں۔واضح رہے کہ کامسٹیک کی ایگزیکٹو کمیٹی اور جنرل اسمبلی کے اجلاس اس سال ۳۰؍مئی اور یکم جون کو اسلام آباد میں ہوں گے ۔ پاکستان ،آزربائیجان، مصر، ایران، نائیجیریا، فلسطین اور سعودی عرب کا مسٹیک کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن ہیں جبکہ جنرل اسمبلی میں اسلامی تعاون تنظیم کے تمام ۵۷ ممالک کی نمائندگی ہو تی ہے۔