سابق عسکری قیادت نے پنجاب میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن کی بھرپور حمایت کر دی

وزیر اعظم کو امریکہ میں عالمی برادری کے سامنے بھارتی عزائم کا پردہ چاک کرنا چائیے تھا بھارتی جاسوس کی گرفتاری پر بعض سیاستدانوں کی مسلسل خاموشی حیران کن قرار

بدھ 30 مارچ 2016 16:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 مارچ۔2016ء) سابق فوجیوں کی تنظیم پیسا نے پنجاب میں دہشت گردوں اور انکے سہولت کاروں کے خلاف فوجی آپریشن کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابتدائی کامیابیوں سے قوم کا حوصلہ بلند ہوا ہے۔دہشت گرد کسی صوبائی حدود و قیود کے پابند نہیں۔ اسلئے آپریشن کا دائرہ ملک بھر میں پھیلایا جائے اورکراچی میں رینجرز کے آپریشن کو بھی اسکا حصہ بنایا جائے۔

اس بات کا فیصلہ پیسا کے صدرجنرل علی قلی خان کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں کیا گیا جس میں وائس ایڈمرل تسنیم، ائیر مارشل مسعود اختر، جنرل نعیم اکبر، برگیڈئیر میاں محمود، برگیڈئیر مسعود الحسن، برگیڈئیر سائمن شروف اور پیس کے کرنا سجاد اور کرنل ممتاز نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں لاہور میں دہشت گردی کی سنگین واردات میں بے گناہ افراد کے ہلاک و زخمی ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ سویلین انٹیلی جنس ایجنسیاں اپنے کام میں ناکام ہو گئی ہیں جس سے فوجیوں کی قربانیاں اور کامیابیاں اکارت جا سکتی ہیں جو عوام کو دوبارہ دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑنے کے مترادف ہے۔

فوجی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی جانب سے پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازش کرنے والے بھارتی جاسوس کی گرفتاری کو بریک تھرو قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ یہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف سازشوں کا ٹھوس ثبوت ہے جسے وزیر اعظم امریکہ میں ہونے والے جوہری مزاکرات میں لے جاتے اور بھارتی وزیر اعظم کو دکھانے کے علاوہ عالمی برادری کو بھارتی عزائم سے آگاہ کرتے مگر ایسا نہیں کیا گیا۔

سابق فوجی افسران نے کہا کہ را کے ایجنٹ کی گرفتاری کے بعد بعض سیاستدانوں کی مسلسل خاموشی حیران کن ہے۔بنگلہ دیش کی جانب سے پاک فوج کے 195 افسران کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ چلانے کی اطلاعات پر اپنے ردعمل میں انھوں نے کہا کہ بنگلہ دیش اور بھارت کو ان افسران کے خلاف 1971 میں کوئی ثبوت نہ ملا تو اب کیا ملے گا۔اگر انھوں نے جنگی قوانین کی خلاف ورزی کی ہوتی تو بھارت اور بنگلہ دیش اس وقت خاموشی اختیار نہیں کرتے اور اب تقریباً نصف صدی بعدگڑھے مردے اکھاڑنے کا مقصد صرف بدنیتی ہے۔

متعلقہ عنوان :