2016 ء کے دوران چین کی مجموعی قومی پیداوار کی شرح نمو 6.5 فیصد رہنے کا امکان ہے،ایشین بینک

بدھ 30 مارچ 2016 15:12

بیجنگ ۔ 30 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔30 مارچ۔2016ء) ایشیائی ترقیاتی بینک نے کہا ہے کہ 2016 ء کے دوران چین کی مجموعی قومی پیداوار کی شرح نمو 6.5 فیصد رہنے کا امکان ہے جس پر صنعتی پیداوار پر گہرے اثرات مرتب ہونگے۔بینک کے چیف ماہر اقتصادیات شینگ جن وی کی جانب سے گزشتہ روز جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق چینی مصنوعات کی بیرون ملک طلب میں کمی ،مختلف شعبوں میں ضرورت سے زیادہ پیداوار،سب سے بڑھ کر افرادی قوت میں کمی اور اجرتوں میں اضافہ مجموعی قومی پیداوار میں کمی کا باعث ہیں۔

انھوں نے کہا کہ جائیدادوں کے شعبے میں سرمایہ کاری کا تیزی سے انحطاط کے اقتصادی شرح نمو پر گہرے اثرات مرتب ہونگے اس کے علاوہ ماحول دوست منصوبوں میں سرمایہ کاری بھی اس کے مالیاتی نظام پر بوجھ ہوگی۔

(جاری ہے)

بینک کے چین کیلئے اقتصادی امور کے شعبے کے سربراہ جرگن کانراڈ نے بیجنگ میں صحافیوں کو بتایا کہ حکومت کو جائیدادوں کی خریدو فروخت کے شعبے کے فروغ اور صنعتی پیداوار میں اضافے کیلئے فوری طور پر ٹیکسوں میں کمی کرنے کی ضرورت ہے اس کے علاوہ حکومتی قرضے بھی ملکی معیشت کیلئے چیلنج کی حیثیت رکھتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ چین کی بھاری صنعتوں میں لاکھوں کی تعداد میں ملازمین ہیں جن کی کارکردگی کچھ بھی نہیں اور وہ ان اداروں کیلئے نقصانات اور قرضوں کے حصول کا باعث بن رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :