این اے 122سے متعلق علیم خان کی جعلی حلف نامے جمع کرانے کے کیس کی سماعت 7اپریل تک ملتوی

بدھ 30 مارچ 2016 14:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 مارچ۔2016ء) الیکشن کمیشن میں حلقہ این اے 122سے متعلق پی ٹی آئی رہنما علیم خان کی جانب سے جعلی حلف نامے جمع کرانے کے کیس کی سماعت 7اپریل تک ملتوی کر دی، مسلم لیگ (ن) کے رہنما و رکن قومی اسمبلی طلال چوہدری اور مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے کوئی عدالت اور ٹربیونل نہیں چھوڑا جہاں جھوٹے حلف نامے نہ جمع کرائے ہوں، جعل سازی کے بعد علیم خان چھپنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

بدھ کو چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان کی سربراہی میں 4رکنی بینچ نے تحریک انصاف کے رہنماء علیم خان کی جانب سے جعلی حلف نامے جمع کرانے کے کیس کی سماعت کی، اس دوران سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی طرف سے رکن قومی اسمبلی طلال چوہدری اور مریم اورنگزیب الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے جبکہ علیم خان کی جانب سے کوئی پیش نہ ہوا۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران سپیکر قومی اسمبلی کے وکیل نے کیس میں اپنے دلائل دیئے۔

الیکشن کمیشن نے کیس کی مزید سماعت 7 اپریل تک ملتوی کر دی۔ الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنماء طلال چوہدری نے کہا کہ علیم خان کی جانب سے دانستہً طور پر آج کوئی پیش نہیں ہوا، تحریک انصاف ہمیشہ تاخیری حربے استعمال کرتی ہے، جعلی سازی کے بعد علیم خان چھپنے کی کوشش کر رہے ہیں، الیکشن کمیشن سپیکر کو ایک بار بلائے گا تو وہ دس بار حاضر ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا خود یہ کہنا ہے کہ علیم خان نے خود جعلی دستاویزات جمع کرائیں، این اے 122 میں دوبارہ انتخاب پی ٹی آئی کے برے رویے کی وجہ سے ہوا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ پی ٹی آئی کے پاس دھاندلی کا کوئی ثبوت نہیں، جب ووٹر لسٹوں میں ووٹرز کا نام ہی موجود نہیں تو ووٹ کیسے منتقل ہوا؟، پی ٹی آئی نے کوئی عدالت اور ٹربیونل نہیں چھوڑا جہاں جھوٹے حلف نامے جمع نہ کرائے ہوں۔

متعلقہ عنوان :