بجٹ میں فاسٹ ٹریک انڈسٹریلائیزیشن پر توجہ مرکوز کی جائے،یونائیٹڈ بزنس گروپ

بدھ 30 مارچ 2016 14:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔30 مارچ۔2016ء) یونائیٹڈ بزنس گروپ سیکرٹری جنرل زبیر طفیل نے کہا ہے کہ ملک کے اقتصادی مسائل کا حل فاسٹ ٹریک انڈسٹریل پروگرام میں مضمر ہے جسکے لئے اگلے بجٹ میں نتیجہ خیزاقدامات کئے جائیں۔ایف بی آر ٹیکس گزاروں کی تعداد دگنی کرنے اور عوام دوست بجٹ بنانے کیلئے کاروباری برادری کی مشاورت سے پالیسیاں بنائے ۔

ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے مراعات کی کمی ہے جسکی وجہ سے وہ دیگر ممالک کا رخ کر رہے ہیں ۔معیشت ترقی کر رہی ہے مگر ابھی اسکا استحکام اطمینان بخش نہیں۔ زبیرطفیل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ جی ڈی پی کو 5.5 فیصد تک بڑھانے کیلئے صنعتی شعبہ کو ترقی دی جائے جس سے کاروبار، روزگار، برامدات اور محاصل بڑھیں گے۔

(جاری ہے)

پاکستان میں کھپت پیداوار سے زیادہ ہے جس کی وجہ سے طلب اور رسد میں توازن رکھنے کیلئے درامدات کی جاتی ہیں جو بجٹ خسارے، مہنگائی اورعوام کے استحصال کی بنیادی وجوہات ہیں۔

درامدات پر قیمتی زرمبادلہ صرف ہوتا ہے جسے پورا کرنے کیلئے ملکی و غیر ملکی زرائع سے قرضے لئے جاتے ہیں جو ملک کو قرض کی دلدل میں دھنسا رہے ہیں۔ زبیر طفیل نے کہا کہ ان تمام مسائل کا حل بڑے پیمانے پر صنعتکاری میں ہے جس سے ابتدائی طور پرتوانائی، انجئیرنگ، فوڈ آئٹمز اور فرٹیلائیزر وغیر ہ کی درامدات میں کمی لاکر امپورٹ بل کم کیا جا سکتا ہے۔

متعددحریف ممالک میں پلانٹ و مشینری کی درامد پر کوئی ٹیکس نہیں جبکہ پاکستان میں مختلف ڈیوٹیاں اور ٹیکس عائد ہیں جو صنعتی شعبہ کی ترقی میں رکاوٹ ہیں جبکہ غیر ملکی سرمایہ کار بھی دیگر ممالک کو ترجیح دیتے ہیں جن میں تھائی لینڈ، بھارت، ملیشیا، انڈونیشیا وغیرہ شامل ہیں۔انھوں نے کہا کہ درامدات جی ڈی پی پر منفی اثر ڈالتی ہیں جبکہ سبسڈی کی مدد کی کی جانے والی برامدات صنعت کو مسابقت کے قابل نہیں بننے دیتی۔

2018 میں پانچ ہزار میگاواٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل ہو جائے گی جس سے توانائی بحران ختم ہو جائے گا جبکہ صنعتیں چل پڑیں گی۔ حکومت تیل اور ایل این جی کی گرتی قیمتوں کا فائدہ صنعتی شعبہ کو دینے کیلئے اقدامات کرے۔ اگر آئندہ بجٹ میں غریب عوام کو ریلیف نہیں دیا گیا تو وہ سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے۔

متعلقہ عنوان :