راولپنڈی شہر وچھاؤنی کے48 پارکوں میں فول پروف سکیورٹی کے لئے ریوائز پلان پر عملدرآمد شروع

بدھ 30 مارچ 2016 13:59

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔30 مارچ۔2016ء) گلشن اقبال پارک لاہور میں ہولناک دھماکے اور 72قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کے بعد راولپنڈی شہر وچھاؤنی کے مجموعی طور پر48چھوٹے پارکوں میں فول پروف سکیورٹی کے لئے ریوائز پلان پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا ہے جس کے تحت پبلک پارک شمس آباد سمیت شہر کے بیشتر پارک ایک ہفتے کے لئے بند کر دیئے ہیں جہاں پر ان کی چار دیواری ،ضرورت کے تحت سکیورٹی گارڈز کی تعیناتی اور پارک میں آنے والوں کی چیکنگ کے نظام کو فعال کیا جائے گاتاہم بالخصوص شہر کے اندر واقع پارکوں سے مستفید ہونے والے شہریوں نے پبلک پارک سمیت تمام پارکوں کی سکیورٹی اور تفریح کے حوالے سے میسر سہولیات کو انتہائی ناقص قرار دیا ہے شہریوں کے مطابق شہر کے سب سے بڑے پبلک پارک کی باؤنڈری یا تو ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے یا انتہائی غیر محفوظ ہے جہاں سے کوئی بھی شخص باآسانی پھلانگ ر اند آسکتا ہے جبکہ پبلک پارک سمیت مختلف پارکوں کے اندر پی ایچ اے نے بڑی نرسریاں قائم کر رکھی ہیں جو بذات خود ان تفریح گاہوں کے لئے بہت بڑا رسک ہیں اسی طرح ان پارکوں کے کے اندر سکیورٹی اس قدر ناقص ہے کہ دہشت گرد تو دور کی بات آوارہ منش لڑکوں کی کھلے عام نازیبا حرکات کی عجہ سے اچھے گھرانوں کے لوگ اپنے بیوی بچوں کے ہمراہ یہاں آنے میں ہچکچاہٹ محسوس کرتے ہیں پارک کے اندر نہ تو کوئی گارڈ یا چوکیدار ہوتا ہے اور نہ ہی صفائی کا کوئی انتظام ہے جبکہ شہر ی سب سے ناقص اور غیر معیاری اشیائے خوردونوش یہاں مہنگے داموں فروخت ہوتی ہیں سکیورٹی سسٹم نہ ہونے کی وجہ سے یہاں منشیات فروش آزادنہ لین دین کرتے ہیں اسی طرح کالونیوں کے اندر واقع پارک تو خود رو جھاڑیوں کی وجہ سے خوفناک منظر پیش کرتے ہیں جہاں پر گیٹ اور چار دیواری تک ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اسی طرح سکیورٹی کے لئے پولیس نام کی کسی چیز کا کوئی وجود نہیں اور پارکوں کے اطراف میں گھومنے والے پولیس اہلکار کم عمر شادی شدہ جوڑوں اور نوجوانوں کو کاروائی کے لئے روک کر اپنی دیہاڑی لگانے پر مصروف رہتے ہیں اس ضمن میں پارکس اینڈہارٹی کلچر ایجنسی (پی ایچ اے)کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر عابد ملک نے آن لائن کو بتایا کہ چیئرمین پی ایچ اے و رکن قومی اسمبلی ملک ابرار کی ہدائیت پرراولپنڈی شہر میں اس وقت پبلک پارک (نواز شریف پارک)شمس آباد سمیت 39چھوٹے بڑے پارک ہیں جن میں سے بیشتر ہائشی علاقوں میں کالونیوں کے اندر واقع ہیں تاہم عوام کا رحجان پبلک پارک کی جانب ہونے سے اس پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے جس کے تحت پبلک پارک کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا تاکہ یہاں پر سکیورٹی کے انتظامات موثر بنائے جا سکیں اس پارک کے عقب میں بچوں کی دنیا کی جانب اضافی داخلی راستہ بھی بند کر کے ایک ہی داخلی راستہ مقرر کیا جائے گا جبکہ مرکزی داخلی راستے پر پولیس اہلکار تعینات کرنے کے علاوہ میٹل ڈیٹیکٹر سے شہریوں کی چیکنگ کی جائے گی جبکہ پارک کے اندر سکیورٹی معاملات کے لئے نجی سکیورٹی کمپنی کے 10مسلح گارڈ تعینات کئے جائیں گے جبکہ اندرون شہر رہائشی کالونیوں میں واقع پارکوں کے سکیورٹی پلان کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے جس میں مقامی رہائشیوں کی مدد سے لائحہ عمل ترتیب دیا جائے گا ادھر سیکریٹری راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ و بورڈ کے ترجمان قیصر نے رابطہ کرنے پر آن لائن کو بتایا کہ کنٹونمنٹ کی حدود میں 9چھوٹے بڑے پارک موجود ہیں جن میں رومی پارک کینٹ کے علاقے کا بڑا پارک ہے انہوں نے کہا کہ رومی پارک میں پہلے ہی سکیورٹی کے انتظامات موجود ہیں جہاں معقول تعداد میں نہ صرف سکیورٹی گارڈزموجود ہیں بلکہ ان کی نگرانی کے لئے سپروائزراور چیف سینٹری انسپکٹر بھی تعینات کئے گئے ہیں اسی طرح پرک ے اندر کلوز سرکٹ کیمرے بھی نصب ہیں جبکہ داخلی راستوں پر میٹل ڈیٹیکٹر کے ذریعے یہاں آنے والوں کو چیک کرنے کے علاوہ فن لینڈ میں جدید چیکنگ سسٹم بھی متعارف کرایا گیا ہے اسی طرح کینٹ ایریا میں واقع ہونے کی وجہ سے ان پارکوں کی انٹیلی جنس مانیٹرنگ بھی کی جاتی ہے جبکہ جہلم روڈ پر واقع ایوب نیشنل پارک پہلے ہی پاک فوج کے انڈر ہے جہاں پر سکیورٹی کے فول پروف انتظامات موجود ہیں تاہم سانحہ لاہور کے بعد تمام پارکوں کی سکیورٹی کو از سر نو ترجیحی بنیادوں پر مزید بہتر بنایا جا رہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :