وزیراعظم کی تقریر سے دہشت گردی کے خلاف پالیسی واضح ہو گئی، وزیراعظم نے دہشت گردوں کو واضح پیغام دے دیا ہے کہ شہداء کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیا جائے گا، وکلاء رہنما

بدھ 30 مارچ 2016 10:59

لاہور۔29 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔30 مارچ۔2016ء ) مختلف وکلا ء رہنماؤں نے وزیراعظم کے قوم سے خطاب پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کی تقریر سے دہشت گردی کے خلاف پالیسی واضح ہو گئی ہے اب اس میں ابہام کی کوئی گنجائش نہیں رہی ۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قوم کو متحد کرنے ضرورت ہے۔ مسلم لیگ ن لائرز فورم پنجاب کے صدر محمد شریف ظفر جو ئیہ نے کہا کہ وزیراعظم نے دہشت گردوں کو واضح پیغام دے دیا ہے کہ شہداء کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیا جائے گا ۔

وزیراعظم نے اپنی تقریر میں دہشت گردی کے خلاف ملکی داخلی پالیسی واضح کر دی ہے۔انکی تقریر واضح اور جاندار تھی ۔محمد شریف ظفر جو ئیہ نے کہا کہ در اصل کچھ سیاسی عناصر ملک میں ” سیاسی تماشہ لگانا چاہتے ہیں انہیں ملکی ترقی عزیز نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اسوقت پاکستان کو بیرونی قوتوں کے دباؤ کا بھی سامنا ہے لیکن وزیر اعظم کسی دباؤ خاطر میں نہیں لائے ۔

انہوں نے کہا کہ کچھ قوتوں کو اقتصادی راہداری برداشت نہیں ہو رہی وہ پاکستان کو غیر مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں اس لئے ان نازک حالات میں قومی یکجہتی کو فروغ دیتے ہوئے دہشت گردانہ کارروائیوں کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بننا چاہیئے۔ لاہور بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر چوہدری اشتیاق احمد نے کہا کہ سانحہ گلشن اقبال کے بعد تمام سیاسی قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوکر قوم کو متحد کرنا چاہیئے۔

تمام سیاسی قوتیں ملی یکجہتی و سالمیت کے لئے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنا اپنا کردار ادا کریں۔لاہور ہائیکورٹ بار کے سابق صدر شفقت محمود چوہان نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اسوقت ایک دوسرے پر فتوے لگانے کا وقت نہیں دہشت گردی کی بیخ کنی کے لئے حکومت اپوزیشن سمیت تمام سیاسی و مذ ہبی جماعتوں اور سول سوسائٹی کو متحد ہونا پڑے گا اور قومی یکجہتی کے ساتھ ہی دہشت گردی کا خاتمہ ممکن ہے۔

متعلقہ عنوان :