عورتوں اور بچوں کو نشانہ بنانے والے انسان کہلانے کے بھی حقدار نہیں، دہشت گردوں سے مقابلے میں پنجاب پولیس کے سینکڑوں نوجوان اپنی جانوں کا نذرانہ دے چکے ہیں اور آئندہ بھی دیتے رہیں گے

آئی جی پنجاب مشتاق احمد سکھیرا کی ڈالفن فورس کے پہلے دربار کے موقع پر میڈیاسے گفتگو

منگل 29 مارچ 2016 20:02

لاہور۔(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔29 مارچ۔2016ء) عورتوں اور بچوں کو نشانہ بنانے والے مسلمان تو کیا انسان کہلانے کے بھی حقدار نہیں ہیں اور ان کی لاہور میں کی جانے والی بربریت کا بھرپور جواب دیا جائے گا اور ان دہشت گردوں سے مقابلے میں اب تک پنجاب پولیس کے سینکڑوں نوجوان اپنی جانوں کا نذرانہ دے چکے ہیں اور آئندہ بھی دیتے رہیں گے۔

صوبے بھر میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت تمام فورسز آخری دہشت گرد کے خاتمے تک مل کر کام کر رہی ہیں اور صرف گزشتہ تین مہینوں میں سی ٹی ڈی پنجاب نے ہائی پروفائل دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف بھرپور آپریشن کئے ہیں جس کے نتیجے میں 67سرگرم کارکن گرفتار جبکہ 24خطرناک ترین دہشت گردمقابلوں میں مارے جاچکے ہیں جبکہ صوبے بھر میں صرف گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران پنجاب پولیس نے 60، سی ٹی ڈی نے 17اور حساس اداروں کے ساتھ مل کر 91سرچ آپریشنز کیے گئے جن کے دوران 5322افراد سے پوچھ گچھ کی گئی جبکہ 221کو حراست میں لیا گیا۔

(جاری ہے)

انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب مشتاق احمد سکھیرا نے ان خیالات کا اظہار پولیس لائنز قلعہ گجر سنگھ لاہور میں ڈالفن فورس کے پہلے دربار کے موقع پر میڈیا کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سی سی پی او لاہور امین وینس، ڈی آئی جی آپریشنز لاہور ڈاکٹر حیدر اشرف اور ڈی آئی جی انوسٹی گیشنز لاہور، سلطان احمد چوہدری کے علاوہ دیگر سینےئر پولیس افسران بھی موجود تھے۔

آئی جی پنجاب نے سانحہ لاہور کی تفتیش کے بارے میں میڈیا کو بتایا کہ اس سلسلے میں پولیس کو کافی لیڈز مل چکی ہیں اور جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد کی روشنی میں تفتیش آگے بڑھ رہی ہے اور اس سلسلے میں میڈیا کو ساتھ ساتھ آگاہ رکھا جائے گا ۔ انہوں نے بتایا کہ دہشت گردی کے تقریباََ تمام کیسز ٹریس کر لئے گئے ہیں اور اس کیس میں بھی ملوث دہشت گردوں کے لئے زمین تنگ کر دی جائے گی۔

آئی جی نے ڈالفن سکواڈ کے دستے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں نے اپنے فیملی یونٹس کی طرح لاہور کے ہر شہری کی حفاظت، عزت اور خدمت کے جذبے کے تحت لاہور کی سڑکوں پر اترنا ہے اور جس طرح اپنے خاندان میں آپ اپنے والدین، بہن بھائیوں اور بچوں کی حفاظت کرتے ہیں اسی طرح آپ کو بچوں، بزرگوں، جوانوں اور خواتین سمیت تمام شہریوں کی حفاظت کے فرائض ادا کرنے ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں یہ صوبے کی پہلی فورس ہے جس پر پنجاب حکومت نے اپنے محدود وسائل کے باوجود بھرپور فنڈز فراہم کیے ہیں اورآپ لوگوں کے میدان عمل میں آتے ہی شہریوں ،حکومتی اداروں اور میڈیا کے نمائندوں کی طرفس سے آپ لوگوں کی باریک بینی سے مانیٹرنگ شروع ہو جائے گی کیونکہ غیر ملکی ماہرین کے زیر نگرانی اعلیٰ ترین تربیت کے بعد شہریوں کی آپ لوگوں سے بہت توقعات وابستہ ہو چکی ہیں اور میں امید کرتا ہوں کہ آپ لوگ ان توقعات پر پورا اتریں گے ۔

اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے سی سی پی او لاہور، کیپٹن (ر) امین وینس اور ڈی آئی جی آپریشنز لاہور، ڈاکٹر حیدر اشرف نے آئی جی پنجاب کو بتایا کہ آج سے ڈالفن سکواڈ کی ایک ہفتے کی پریکٹیکل ٹریننگ شروع کی جارہی ہے جس میں انہیں Field Dynamicsاور آپریشنل ایس پو اوزکے بارے میں بتایا جائے گا ۔ انہوں نے کہاکہ ڈالفن سکواڈ کو لاہور میں 138بیٹس میں تقسیم کیا جائے گا جن میں 110ریڈ زون کی بیٹس ہونگی جسے براہِ راست ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کے کنٹرول روم سے مانیٹر کیا جائے گا جبکہ یہ سکواڈ01 ایس پی ،03 ڈی ایس پی ، 6انسپکٹر اور 12سب انسپکٹر کی زیر نگرانی کام کرے گا۔

ہر بیٹ سکواڈ پولیس کے تمام یونٹس 15، PERU، ٹریفک وارڈن، QRF، سپیشل برانچ، سی ٹی ڈی اور ایلیٹ کے علاوہ اپنی بیٹس میں موجود بنکوں اور مارکیٹوں کے نمائندوں سے بھی رابطے میں رہیں گے۔اس موقع پر آئی جی پنجاب نے ڈالفن سکواڈ کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ پوسٹIncident مینجمنٹ پر بھرپور توجہ دینا ہوگی تا کہ کسی بھی واقعہ کی صورت میں شہریوں کو تھانوں میں جانے کی بجائے موقع پر ہی ان سے درخواست لے کر متعلقہ تھانے میں نہ صرف ایف آئی آر کا اندراج کیا جائے بلکہ تفتیشی کا نام اور ایف آئی آر کا نمبر انہیں گھروں میں پہنچائیں اور اس کے علاوہ جن شہریوں کے پاس Whatsappکی سہولت موجود ہو انہیں ایف آئی آر کاامیج شہری کو بھیج دیں۔

بعد ازاں آئی جی پنجاب نے سی سی پی او اور ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کی تجویز پر ڈالفن فورس کے 25ماسٹر ٹرینرز کے لئے 25، 25ہزار روپے کیش ریوارڈ کا اعلان کیا۔

متعلقہ عنوان :