ڈرگ انسپکٹرز کو جعلی ادویات کی روک تھام کیلئے ایک مہینے کی ڈیڈلائن/غیر تسلی بخش کارکردگی کی صورت میں سخت کاروائی عمل میں لائی جائیگی، شہرام تراکئی

ڈرگ انسپکشن کے شعبے کی غیر تسلی بخش کارکرگی کی صورت میں ڈرگ انسپکٹرز کو سرپلس پول میں بھیج کر ڈرگ انسپکشن کا کام پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت نجی شعبے کے حوالے کیا جائیگا،سنیئر وزیر برائے صحت

منگل 29 مارچ 2016 19:52

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 مارچ۔2016ء) خیبر پختونخوا کے سنیئر وزیر برائے صحت شہرام خان تراکئی نے صوبہ بھر کے ڈرگ انسپکٹرز کو صوبے میں جعلی ادویات کی روک تھام کے سلسلے میں ٹھوس اور نتیجہ خیز اقدامات اُٹھانے اور اس حوالے سے اپنی کارکرگی کو بہتر بنانے کے لئے ایک مہینے کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے تنبیہ کی ہے کہ غیر تسلی بخش کارکردگی کی صورت میں ذمہ داروں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی جبکہ مجموعی طور پر ڈرگ انسپیکشن کے شعبے کی غیر تسلی بخش کارکرگی کی صورت میں تما م ڈرگ انسپکٹرز کو سرپلس پول میں بھیج کر ڈرگ انسپکشین کا کام پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت نجی شعبے کے حوالے کیا جائے گا ۔

وہ منگل کے روز یہاں پرصوبہ بھر کے ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ ڈرگ انسپکٹرز کے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

سیکریٹری ہیلتھ محمد عابد مجید کے علاوہ محکمہ صحت کے دیگر متعلقہ حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی ۔صوبائی وزیر نے لوگوں کو معیاری ادویات کی فراہمی کو یقینی بنانے میں ڈرگ انسپکٹروں کے کردار کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ جعلی ادویات کے استعمال کی وجہ سے اگر خدانخواستہ کوئی جان بحق ہو جاتا ہے تو اس میں جعلی ادویات بنانے والے کے ساتھ ساتھ متعلقہ ڈرگ انسپکٹر بھی برابر کا ذمہ دار تصور کیا جائے گا ۔

ڈرگ انسپکشین کے کام کو انتہائی حساس اور اہم قرارد یتے ہوئے انہوں نے ڈرگ انسپکٹرز پر زور دیا کہ وہ اپنے فرائض منصبی انتہائی ایمانداری اور دیانتداری کے ساتھ انجام دیں کیونکہ جعلی ادویات کی خود اُن کے گھر بھی پہنچ سکتے ہیں اور اسے اُن کا خاندان بھی متأثر ہا سکتا ہے ۔ صوبائی وزیر نے کہا تمام ڈرگ انسپکٹرز کی کارکردگی کا باقاعدہ جائزہ لیا جائے گا جس کی بنیاد پر اچھا کام کرنے والوں کو آنے والے بجٹ میں اعزازیہ دیا جائے گا اور اُن کی ہر طرح سے حوصلہ افزائی کی جائے گی جبکہ غیر تسلی بخش کارکردگی کے حامل اہلکاروں کے خلاف قانون کے مطابق سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔

شہرام تراکئی نے دڑگ انسپکٹرز کو یقین دلایا کہ صوبائی حکومت کنوئینس، اپ گریڈیشن اور پروموشن سمیت اُن کے تمام مسائل حل کرے گی بشرطیکہ وہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں اور جعلی ادویات کی روک تھام کے سلسلے میں موٴثر کردار ادا کریں جو اُن کی فرائض منصبی کاسب سے اہم حصہ ہے ۔