غیر سرکاری تنظیموں میں غیر مقامی افراد کی بھرتیاں،محسودقبائل کے نوجوانوں کا ٹانک پر یس کلب سے پولیٹیکل کمپاونڈ جنوبی وزیرستان تک احتجاجی مظاہر ہ

منگل 29 مارچ 2016 19:44

وانا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 مارچ۔2016ء) جنو بی وزیرستان میں کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں میں غیر مقامی افراد کی بھرتیوں کے خلاف محسودقبائل کے نوجوانوں کا ٹانک پر یس کلب سے پولیٹیکل کمپاونڈ جنوبی وزیرستان تک احتجاجی مظاہر ہ ،احتجاجی مظاہرہ میں سنیٹر صالح شاہ ،ممبر قومی اسمبلی مولانا جمال الدین نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

احتجاجی مظاہرے نے پولیٹیکل کمپاونڈ جنوبی وزیرستان پہنچ کربڑے احتجاجی جر گے کی شکل اختیارکی جر گے سے سنیٹر صالح شاہ ،ممبر قومی اسمبلی مولانا جمال الدین ،سینئر صحافی اور دین محسود ،عصمت کمال ملک محمد ہاشم، کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں میں کام کر نے والی غیر سرکاری تنظیموں نے وفاقی وزیر سیفران ، گور نر خیبر پختونخواہ اورفاٹا سیکرٹریٹ کی احکامات جو اس حوالے سے جاری کی گئی تھی کہ فاٹا میں جو این جی اوزکام کرے گی اس میں مقامی تعلیم یافتہ اور بے روزگار نوجوانوں کو بھرتی کی جائیگا تاکہ قبائلی تعلیم یافتہ نوجوان بے روزگاری اور منفی سرگرمیوں کا حصہ نہ بننے سمیت ان کو باعزت روزگار بھی مہیا ہو سکے تاہم بعض غیر سرکاری تنظیموں نے ان احکامات کو جاہلانہ اقدام قراردیکر گیٹ کیپر سے لے کر ایجنسی کوارڈینٹر تک غیر مقامی افراد تعینات کر رکھے ہیں جرگے سے خطاب کرتے ہو ئے مظاہرین کا کہناتھا کہ غیر مقامی افراد نہ تو ہمارے رسم و رواج سے واقف ہے اور نہ ہی سادہ لوح قبائلی ان کی زبان سمجھتے ہیں اور نہ ہی ان کو مقامی لوگوں کی تکالیف و مشکلات کا احساس ہے ان کا کہناتھا کہ ایک جانب ہمارے املاک اور دیگر جائیداد قوم و ملک کی عظیم تر مفاد میں ملیامیٹ کر دئے گئے ہیں تو دوسری جانب ان غیر سرکاری تنظیموں میں تعینات غیر مقامی افراد کا ہتک آمیز رویہ ہمارے زخموں پر نمک پاشی اور کھلم کھلا مذاق ہے ان کا کہنا تھاکہ ایک جانب وزات سیفران ،گورنر ہاوس اور فاٹا سیکرٹریٹ قبائلیوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کر کے جنوبی وزیرستان میں کام کر نے والے NGOsمیں مقامی تعلیم یافتہ نوجوانوں کو بھرتی کر نے کے لئے احکامات جاری کرتے ہیں جبکہ دوسری جانب غیر سرکاری تنظیموں کے مالکان ان احکامات کو ردی کی ٹھوکری میں ڈال کر دھڑا دھڑ صوبہ خیبر پختونخواہ کے ترقی یافتہ اضلاع سے اپنے قریبی رشتہ داروں اور من پسند افراد کو بھرتی کرکے قبائلیوں کی حق تلفی کر رہے ہیں ان کا کہناتھا کہ اگر واقعی وزارت سیفران ،گورنر ہاوس پشاور اور فاٹا سیکرٹریٹ اپنے قول فعل میں سچے ہیں تو فوری طور پر ان غیر سرکاری تنظیموں کے خلاف کاروائی کر کے غیر قبائلیوں کے بجائے قبائلی بے روزگار تعلیم یا فتہ نوجوانوں کو بھرتی کے پابند بنایاجائے تاکہ قبائلی نوجوان منفی سر گرمیوں کی بجائے رزق حلال کمانے سمیت ملکی خدمات میں حصہ لے سکے احتجاجی جر گے نے وزیر سیفران ،گورنر کے پی کے ،ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا کمیشنر ڈیرہ ڈویژن اور پولیٹیکل ایجنٹ جنوبی وزیرستان ظفرالاسلام سے مطالبہ کیا کہ وزرات سیفران ،گورنر کے پی کے اور فا ٹا سیکرٹریٹ کے احکامات پر عمل نہ کر نے والے NGOsکے NOCکو فوری طور پر منسوخ کرکے بے روزگار قبائلیوں کی حق تلفی کا نوٹس لے۔

متعلقہ عنوان :