وزیر مملکت قومی صحت سائرہ افضل تارڑ کاجنوبی ایشیاء میں ماؤں ، نوزائیدہ بچوں اور بچوں کی صحت میں جدت لانے بارے اجلاس کے افتتاحی سیشن سے خطاب

منگل 29 مارچ 2016 19:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 مارچ۔2016ء ) وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ، ریگولیشنز اینڈ کو آرڈینیشن سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ زچہ اور بچہ کی صحت حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے اور اس شعبہ میں حکومت پختہ سیاسی عزم کے ساتھ عمل پیرا ہے۔ وہ منگل کو یہاں اسلام آباد میں جنوبی ایشیاء میں ماؤں ، نوزائیدہ بچوں اور بچوں کی صحت میں جدت لانے بارے اجلاس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کر رہے تھے ۔

انہوں نے کہا کہ اس علاقائی کانفرنس میں شرکت کرنے والے اعلیٰ درجہ کے ماہرین ہیں جو کہ جنوبی ایشیاء کی تمام ماؤں اور بچوں کو زیادہ صحت مند بنانے کے لئے تندہی اور بڑی محنت سے کام کر رہے ہیں اور مجھے امید ہے کہ اس سے ہمیں درپیش مشترکہ چیلنجزمواقع سب سے بہترین قابل عمل پریکٹسیز اور جدت کی نشاندہی کرنے میں مدد ملے گی۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت نے کہا ہے کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف زچہ بچہ کی صحت کے شعبہ میں خصوصی دلچسپی لیتے ہیں اور انہوں نے ہی اس علاقائی کانفرنس کے انعقاد کی بذات خود منظوری دی تھی۔

گزشتہ سال بھی وزیراعظم نے بین الاقوامی سطح پر ماہرین کی کانفرنس کا انعقاد کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر ہم نے قومی سطح پر ماؤں، نوزائیدہ بچوں اور بچوں کی صحت کا دس نکاتی قومی لائحہ عمل بتایا تھا۔ اور اس لائحہ عمل سے ہمیں قومی ترجیحات، بجٹ کے اہداف اور سماجی عزم میں بڑی مدد ملی ۔ سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام آف پاکستان ہیلتھ سروسز کا بنیادی پیکج ان افغانستان ، سوشل ہیلتھ سرگرمیوں کا پروگرام ان انڈیا۔

بنگلہ دیش میں خاندانی منصوبہ بندی میں پیش رفت ، سری لنکا میں صحت کے بہتر ہوئے اشاریئے۔ایران میں بہواز پروگرام اور نیپال میں کمیونٹی گروپس فار زچہ کی صحت تمام کامیابیوں کی روشن و تابندہ اور درخشاں مثالیں ہیں اور یہ پسے ہوئے پسماندہ طبقات کو ان کی دہلیز پر صحت کی خدمات کی فراہمی کے لئے جدت پرمبنی ہے۔سائرہ افضل تارڑ نے اپنے خطاب میں پاکستان میں حال ہی میں شرع کیے گئے ہیلتھ انشورنس پروگرام کے بارے میں بتایا جو کہ ملک بھر میں غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والوں کے لیے بنایا گیا ہے اور اس پر مرحلہ وار عمل درآمد کامیابی سے جاری ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری ،وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز محمد ایوب شیخ نے کہا کہ ہمارا وژن صحت مند زچہ بچہ والا معاشرہ قائم کرنا ہے اور آئندہ کی نسلوں کی صحت کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے اور درپیش کئی چیلینجز سے نبرد آزما ہونا ہی کامیابی کا ذریعہ اور راستہ ہے انہوں نے کہا کہ جن زچہ بچہ کی صحت کے حوالہ سے جہاں تک وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کا تعلق ہے ہم نے اس ضمن میں ماں اور بچے کی صحت بہتر بنانے کا پختہ عزم کر رکھا ہے اور ہم اس ضمن میں اسلام اور پاکستان کے آئین سے رہنمائی لیتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 1973 ء کے آئین میں ماں اور بچے کی صحت کے تحفظ کو ریاست کی ذمہ داری قرار دیا گیا ہے اور آئین کے آرٹیکل 35 میں بھی کہا گیا ہے کہ شادی۔ خاندان ماں اور بچے کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔