سوات میں پرائمری سکولوں کی حالت بہتر بنانے کیلئے ایک ارب 25کروڑ روپے خرچ کئے جا رہے ہیں ڈاکٹرامجدعلی

منگل 29 مارچ 2016 17:28

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔29 مارچ۔2016ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت اپنے منشور کے مطابق صحت و تعلیم کے شعبوں میں نمایا ں بہتری لانے کے لئے بھر پور اقدامات اٹھا رہی ہے اوراس سلسلے میں فروغ تعلیم پر صوبے میں90ارب روپے خرچ کئے جا رہے ہیں جن میں سے ایک ارب 25کروڑ روپے صرف ضلع سوات کے پرائمری سکولوں کو جدید سہولتوں سے آراستہ کرنے اوراضافی کمروں کی تعمیر پر خرچ کئے جائیں گے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے ڈاگے کوز اباخیل سوات میں پاک پبلک سکول کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔معاون خصوصی نے کہا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت تعلیم کے فروغ میں نجی معیاری اداروں کے کردار کو قدر کی نگا ہ سے دیکھتی ہے کیونکہ سرکاری سکولوں کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ تعلیمی ادارے بھی غربت و جہالت کے خاتمہ میں بھر پور کردار ادا کر رہے ہیں، ان اداروں کی اہمیت مسلمہ ہے اورحکومت ان کی حوصلہ افزائی کے لئے بھی اقدامات کر رہی ہے تاکہ تعلیمی میدان میں مطلوبہ اہداف حاصل کئے جا سکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ضلع سوات میں اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کیلئے خالص میرٹ کے مطابق مرد و خواتین پر مشتمل تقریبا 1300اساتذہ بھر تی کئے ہیں جو دوسرے اضلاع کی نسبت زیادہ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ 850خواتین اور 421مرد اساتذہ کو این ٹی ایس کے تحت بھرتی کرنا صوبائی حکومت کا ضلع سوات میں ایک انقلابی قدم ہے اور یہاں کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لئے ایک بڑا تحفہ ہے۔

متعلقہ عنوان :