مصر ائیر لائن کا طیارہ ہائی جیک کر لیا گیا ’طیارے میں 82 مسافر سوار ہیں

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 29 مارچ 2016 11:27

مصر  ائیر لائن کا طیارہ ہائی جیک کر لیا گیا ’طیارے میں 82 مسافر سوار ..

قاہرہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔29مارچ2016ء) : مصر ائیر لائن کے مسافرطیارے کو ہائی جیک کر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق غیر ملکی خبر ایجنسی نے بتایا کہ اس طیارے میں 82 مسافر سوار ہیں۔ طیارے کو ہائی جیک کر کے قبرص میں اتار لیا گیا ہے۔ مصر ائیر لائن کا طیارہ اسکندریہ سے قاہرہ جا رہا تھا کہ اسے ہائی جیک کر لیا گیا۔ ترجمان ائیر لائن کے مطابق طیارے میں ایک شخص کے مسلح ہونے کی اطلاع ہے۔

ترجمان مصری ائیرلائن نے بتایا کہ فلائٹ نمبر ایم ایس 818 میں بم کی اطلاع بھی ہے،مصری ایئرلائن کی پروازMS181کے 20کے قریب مسافروں کو رہا کردیا گیا ہے ‘قبرص کے مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ہائی جیکرزکے ساتھ مذکرات پر انہیں آمادہ کرنے کی کوشش کی گئی کہ وہ عورتوں اور بچوں کو رہا کردیں تاہم ہائی جیکرزکی جانب سے مصری پاسپورٹ کے حامل 20سے زائدافرادکو رہا کردیا گیا ہے جبکہ طیارے کا عملہ اور دیگر ممالک کی شہریت کے حامل مسافر ابھی طیارے میں ہی موجود ہیں ‘قبرص سے ایک صحافی نے تصدیق کی ہے طیارے میں امریکی اور برطانوی پاسپورٹ کے حامل مسافر موجود ہیں جنہیں ہائی جیکرزنے عملے کے ارکان کے ساتھ ابھی تک یرغمال بنایا ہوا ہے‘دوسری جانب مصری ایئرلائن نے طیارے کے پائٹ عمرالگمال کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایک مسافر نے انہیں بتایا کہ اس کے پاس دھماکہ خیزمواد ہے لہذا وہ طیارے کا رخ موڑکراسے قبرص لے جائے‘قبرص کے ایک اور صحافی نے دعوی کیا ہے کہ ہائی جیکرچاہتا ہے کہ اس کا ایک خط اس کی سابق بیوی تک پہنچایا جائے جو کہ قبرص کے جنوبی ساحلی شہر لارنا میں ہی رہائش پذیرہے جہاں ہائی جیکرز نے مصری ایئرلائن کی پروازکو اترنے پر مجبور کیا ‘قبرص کے ذرائع ابلاغ کے مطابق طیارہ ہائی جیک کرنے والے شخص نے ’ذاتی وجوہات‘ کی بنا پر یہ اقدام اٹھایا یا وہ شاید سیاسی پناہ حاصل کرنا چاہتا ہے۔

(جاری ہے)

تاہم ان اطلاعات کی تصدیق نہیں ہوسکی۔مصر کی وزارت ہوابازی کی جانب سے کاری ہونے والے بیان کے مطابق پائلٹ نے کہا ہے کہ ایک مسافر نے انھیں بتایا کہ اس کے پاس دھماکہ خیر جیکٹ اور طیارے کو لارناکا میں اتارنے پر مجبور کیا۔قبرص کے وزیر خارجہ الیگزینڈوس زینن نے فرانسیسی ٹی وی کو بتایا ہے کہ تاحال ہمارے پاس یہ اطلاع ہے کہ ہائی جیکر ایک ہے۔

اس شخص نے ابھی تک کوئی مطالبہ نہیں کیا۔مصر کے سرکاری خبررساں ادارے کے مطابق ہائی جیکر کا تعلق مصر سے ہے تاہم دیگر اطلاعات کے اس کا تعلق لیبیا سے بتایا جارہا ہے۔قبرص کے مقامی ٹیلی ویژن پر طیارے سے مسافروں کو ٹولیوں کی صورت میں اترکر کچھ فاصلے پر کھڑی بس میں سوار ہوتے دکھایا گیا ہے جبکہ ایک ایئرہوسٹس مسافروں کے ساتھ باہر نکلتی ہے انہیں الوداع کہتی ہے اور پھر اندر چلی جاتی ہے- ابتدائی اطلاعات کے مطابق فضائی کمپنی اور مصری حکام کے حو¿الے سے بتایا جا رہا کہ مصر کے شہر سکندریہ سے قاہرہ جانے والی پرواز کو کم از کم ایک مسلح ہائی جیکر نے یرغمال بنا لیا۔

مصری ایئر لائن کی ایک ترجمان کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ انھیں پرواز قبرص میں اتارنے کے لیے کہا گیا تھا۔اطلاعات کے مطابق یہ مسافر طیارہ ایئربس اے 320 ہے اور اس میں 80 مسافر اور عملے کے5ارکان سوار ہیں۔دوسری جانب قبرض کی پولیس کا کہنا ہے کہ اغوا کاروں نے طیارے کو جنوبی ساحلی شہر لارناکا کے ایئرپورٹ پر اتارا۔پولیس نے کہا کہ اغوا کاروں نے کنٹرول ٹاور سے مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 8 بجے رابطہ کیا، جس کے بعد طیارے قبرص کے ایئرپورٹ پر اتارنے کی اجازت دے دی گئی۔

مصر کے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حکام کا کہنا ہے کہ طیارہ قاہرہ سے اسکندریہ جارہا تھا، جس میں80 مسافر اور عملے کے 5 کارکن سوار تھے۔قبرص کے ایک حکومتی عہدیدار کے مطابق طیارے میں بم کی اطلاعات ہیں، جبکہ دوسرے عہدیدار کا کہنا تھا کہ بظاہر معلوم ہوتا ہے کہ طیارے کو ایک سے زیادہ اغوا کاروں نے ہائی جیک کیا، اغوا کاروں کی جانب سے اب تک صرف یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ پولیس کی گاڑیاں طیارے سے دور رہیں۔

قبرص کے ذرائع ابلاغ کے مطابق قبرص کے وزیرخارجہ نے ہنگامی حالت میں مصرکے وزیرخارجہ سے رابط کیا ہے اور دونوں حکومتیں آپس میں رابطے میں ہیں تاہم ہائی جیکر کی جانب سے ابھی تک اس کے علاوہ کوئی مطالبہ سامنے نہیں آیا کہ ”پولیس کو طیارے سے دوررکھا جائے“ مصر کی وزارت ہوابازی کی جانب سے کاری ہونے والے بیان کے مطابق ’پائلٹ نے کہا ہے کہ ایک مسافر نے انھیں بتایا کہ اس کے پاس دھماکہ خیر جیکٹ اور طیارے کو لارناکا میں اتارنے پر مجبور کیا۔

لارناکا ایئرپورٹ پر فضائی آپریشن معطل کر دیا گیا ہے اور اس طرف آنے والی پروازوں کا رخ دوسرے شہروں کی جانب موڑ دیا گیا ہے۔مصری ایئرلائن کی پروازMS181 کے بارے میں انکشاف سامنے آیا ہے کہ ہائی جیکرزنے 8امریکی‘4برطانوی ‘4ہالینڈ‘2 بیلجیئم اورایک اطالوی شہری سمیت عملے کے ارکین کو یرغمال بنارکھا ہے‘سکندریہ ایئرپورٹ کے ایک سینیئر اہلکار کا کہنا ہے کہ پرواز سے قبل جہاز میں8 امریکی، 4 برطانوی، 4 ڈچ، 2 بیلجیئن، ایک اطالوی اور 30 مصری شہری سوار ہوئے تھے۔

ہائی جیکرزکی جانب سے مصری شہریت کے حامل مسافروں کو رہا کیا جاچکا ہے تاہم دیگر ملکوں کی شہریت رکھنے والے مسافروں اور عملے کے ارکان ابھی تک جہازمیں موجود ہیں-قبرص کے سرکاری ریڈیو کے مطابق ہائی جیکر کی شناخت ابراہیم سماہا کے نام سے ہوئی ہے اور اس نے باقی مسافروں کی رہائی کے بدلے مترجم کی فراہمی اور سیاسی پناہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :