وفاقی وزیر داخلہ کا وفاقی دارالحکومت میں تشدد اور تھوڑ پھوڑ پر سخت برہمی کا اظہار،چہلم کی آڑ میں جس طرح قانون کی نفی کی گئی وہ کسی صورت قابل قبول نہیں،شہریوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے، ریڈ زون کی سکیورٹی اور راستوں پر مئوثر چیکنگ کی جائے ۔وزیرداخلہ کااجلاس سے خطاب ۔۔انسانی سمگلرز کے خلاف مہم 321 اشتہاری مجرمان، 17 انتہائی مطلوب افراد، 89عدالتی مفرور اور688 دیگر ملزم گرفتار کئے جا چکے،بریفنگ۔۔میگا کرپشن کیسز میں کسی دباؤکو خاطر میں نہ لاتے ہوئے ان کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے کوششیں تیز کی جائیں۔ وزیرداخلہ چوہدری نثار کی ایف آئی اے کو ہدایت

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 28 مارچ 2016 19:52

وفاقی وزیر داخلہ کا وفاقی دارالحکومت میں تشدد اور تھوڑ پھوڑ پر سخت ..

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28مارچ۔2016ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تشدد اور تھوڑ پھوڑ پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چہلم کی آڑ میں جس طرح قانون کی نفی کی گئی وہ کسی صورت قابل قبول نہیں ، انتظامیہ جڑواں شہریوں کے اوقات زندگی کو معمول پر لانے کیلئے فوری اقدامات اٹھائے ۔

وفاقی وزیر چوہدری نثار علی خان کی زیر صدارت وزارت داخلہ میں اسلام آباد اور راولپنڈی انتظامیہ و پولیس کا مشترکہ اجلاس ہواجس میں وزیر داخلہ نے گزشتہ روز ہونے والے تشدد اور توڑ پھوڑ پر برہمی کا اظہارکیا۔وزیرداخلہ نے ناقص انتظامات پرراولپنڈی اور اسلام آباد انتظامیہ کی سرزنش کی۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کے جان و مال کی حفاظت انتظامیہ اور حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے اور گذشتہ روز ایک چہلم کی آڑ میں جس طرح قانون کی نفی کی گئی وہ کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔

(جاری ہے)

وزیرِداخلہ نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ راولپنڈی اور اسلام آباد کے شہریوں کے اوقاتِ زندگی کو معمول پر لانے کے لئے فوری اقدامات کریں۔بعد ازاں وزیرِداخلہ کی زیرِ صدارت ایف آئی اے کا اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا۔ ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ وزیرِداخلہ کے حکم پر ملک بھرانسانی سمگلرز کے خلاف جاری مہم میں اب تک321 اشتہاری مجرمان، 17 انتہائی مطلوب افراد، 89عدالتی مفرور اور688 دیگر ملزم گرفتار کئے جا چکے ہیں۔

گزشتہ تین ماہ میں اس مہم کے دوران اب تک 1115 افراد کی گرفتار ی عمل میں لائی جا چکی ہے۔و ہ ایف آئی اے حکام نے وزیرِ داخلہ کو بتایا کہ وزیرِداخلہ کے احکامات کی روشنی میں اشتہاری ملزمان کا ڈیٹا بیس تیار کرنے کا کام75فیصد تک مکمل ہو چکا ہے اور تین ہزار اشتہاریوں میں سے اب تک 2196مجرمان کا ڈیٹا بیس تیار کیا جا چکا ہے ۔ ان اشتہاری مجرمان میں سے 640 کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کیلئے نادرا کو باقاعدہ طور پر لکھا جا چکا ہے۔

حکام نے بتایا کہ شناختی کارڈ بلاک کرنے کے بعد پی ٹی اے اور اسٹیٹ بنک سے مل کر ان افراد کے موبائل سمز اور بنک اکاؤنٹ کو بھی بلاک کر دیاجائے گا۔ وزیرِداخلہ نے ایف آئی اے حکام کو تمام اشتہاری مجرمان کے پاسپورٹ فوری طور پر کینسل کر کے ان کے نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا حکم دے دیا ہے۔وزیرِداخلہ نے کہا کہ انسانی سمگلرز کے خلاف جاری مہم کواس منظم طریقے سے چلایا جائے کہ اس گھناؤنے کاروبار کا مکمل خاتمہ اور اس میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دلوانے کے عمل کو یقینی بنایا جا سکے ۔

ایف آئی حکام نے وزیرداخلہ کو ملکی ائرپورٹس پر نصب آئی بی ایم ایس سسٹم پر بھی تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیرِداخلہ کو بتایا گیا کہ آئی بی ایم ایس سسٹم کے تحت اب تک گیارہ کروڑ نوے لاکھ افراد کا ڈیٹا اور سفری تفصیلات ایف آئی اے حکام کے پاس جمع ہو چکی ہیں اور 2003 سے اب تک 53لاکھ 22ہزار چار سو انچاس لوگوں کا ڈیٹا قانون نافذ کرنے والے اداروں سے شیئر کیا گیا وزیر داخلہ نے اس ڈیٹا کو مختلف ایجنسیز کے ساتھ شیئر کرنے اور جرائم کی بیخ کنی اور سیکورٹی کو یقینی بنانے کیلئے اس ڈیٹا کے مزید بہتر استعمال کے لئے نظام وضع کرنے کا حکم دیا۔

وزیرداخلہ کو میگا کرپشن کیسز بشمول ون کانسٹی ٹیوشن ایونیو، او ای سی ٹاورز، اے کے ڈی سیکیورٹیز اور دیگر مقدمات میں اب تک کی پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیرِداخلہ نے ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ میگا کرپشن کیسز میں کسی دباؤکو خاطر میں نہ لاتے ہوئے ان کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے کوششیں تیز کی جائیں۔ وزیرداخلہ کو بتایا گیا کہ ایف آئی اے کے پانچ زونز کے لیگل محکموں کو مزید مستحکم کرنے کیلئے بارہ پبلک پراسیکیوٹرز کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں تاکہ ایف آئی اے کے زیر تفتیش کیسز کی موثر تفتیش اور مختلف عدالتوں میں زیرِ سماعت کیسز کی موثر پیروی کی جا سکے۔

وزیر داخلہ نے پبلک پراسیکیوٹرز کی تقرری اور ایف آئی اے میں اسسٹنٹ ڈائریکٹرز لیگل کی خالی اسامیوں پر تعیناتیوں کا عمل جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔وزیرِداخلہ نے اجلاس کے دوران ایف آئی اے کو جعلی شناختی کارڈز بنانے میں ملوث نادرا اہلکاروں کے خلاف کاروائی تیز کرنے کا حکم دیا۔ وزیرداخلہ نے ہدایت کی کہ ا یف آئی اے اسٹیٹ بنک کے ساتھ مل کر حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی طور پر رقوم کی ترسیل کے کاروبار کو روکنے کے سلسلے میں فوری طور پرایس او پی تشکیل دے اور اس کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف بلا تفریق کارروائی کی جائے۔