ڈی چوک دھرنا،پارلیمنٹ میں کام ٹھپ،قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس منسوخ

وفاقی دارالحکومتمیں وزارتوں اور ماتحت اداروں میں بھی ہو کا عالم ،سرکاری افسران واہلکار ڈیوٹی سے غیر حاضر

پیر 28 مارچ 2016 18:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28 مارچ۔2016ء) ڈی چوک پر سنی تحریک اور لبیک یارسول اللہ ﷺ اور دیگر مذہبی جماعتوں کے کارکنوں کے دھرنے کے بعد پارلیمنٹ کے اندر کام ٹھپ ہوگیا ، قائمہ کمیٹیوں کے تمام اجلاس منسوخ کردیئے گئے ہیں۔ پیر کے روز ڈی چوک پر دھرنے کے بعد پارلیمنٹ میں کام ٹھپ ہوکر رہ گیا پارلیمنٹ کی قائمہ کمیٹیوں کا کوئی اجلاس نہ ہوسکا جبکہ ملازمین بھی سکیورٹی صورتحال کا سہارا لے کر دفاتر سے غائب ہوگئے انتخابی اصلاحات اور پی آئی اے کی نجکاری کے بارے میں خصوصی کمیٹیوں کے اجلاس بھی منعقد نہ ہوسکے کمیٹیوں کے تمام اجلاس ری شیڈول کردیئے گئے ہیں جبکہ وفاقی دارالحکومت کے وفاقی وزارتوں اور ماتحت اداروں میں بھی ہو کا عالم رہا ریڈ زون میں کشیدگی کے باعث سرکاری افسران واہلکار ڈیوٹی سے غیر حاضر رہے اور سائلین دربدر کی ٹھوکریں کھاتے رہے ۔

(جاری ہے)

کشیدگی کے باعث وفاقی سیکرٹریٹ کے راستے کنٹیروں کے ذریعے بلاک کردیئے گئے اور مارگلہ روڈ کے راستے سرکاری دفاتروں میں آمدورفت جاری رہی سکیورٹی اور چیکنگ کے باعث عام آدمی کو دشواری کا سامنا کرنا پڑا اور فوج نے ریڈ زون کے تمام بڑی عمارتوں کا کنٹرول سنبھالا ہوا ہے سرکاری افسران و ملازمین ریڈ زون میں حالات کی کشیدگی کے باعث دفتروں سے غیر حاضر رہے ہیں آن لائن سے سائلین نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے تمام مسائل حل کرنے کیلئے دفاتر میں کوئی موجود نہیں ہے حکومت وفاقی دارالحکومت کے حالات کنٹرول نہیں کرسکتی تو ملکی حالات کیسے کنٹرول کرے گی.

متعلقہ عنوان :