ایسٹر تہوار کے موقع پر ٹوورازم کارپوریشن کے زیراہتمام ٹرین سفر کا انعقاد

سفاری ٹرین کا سفر انتہائی خوش آئند رہا ،اقلیتی برادری کے قدیمی تہوار اور دیگر خوشی کے مواقعوں پر ٹرین اور دیگر تفریحی سفر کا انعقاد کرنا محکمہ کا خوش آئند اقدام ہے ،مقررین

پیر 28 مارچ 2016 18:30

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28 مارچ۔2016ء) ٹوورازم کارپوریشن خیبرپختونخوااورپاکستان ریلوے کے باہمی تعاون سے عیسائیوں کے قدیم تہوار ایسٹر کے موقع پر خصوصی سفاری ٹرین کا انعقاد کیا گیا جو کہ پشاور سے عیسائی برادری سمیت صحافیوں ، طلباء و طالبات اور مختلف طبقہ فکر کے لے کر روانہ ہوئی اور اٹک خورد کے مقام پر یہ سفر اختتام پذیر ہوا، اس موقع پر ٹوورازم کارپوریشن خیبرپختونخوا کے منیجنگ ڈائریکٹر مشتاق احمد خان ، جنرل منیجر سجاد حمید سمیت دیگر اہم شخصیات بھی موجود تھیں ، ٹرین صبح 9بجے صدر ریلوے سٹیشن پشاور سے روانہ ہوئی اس موقع پر ایم ڈی مشتاق احمد خان نے آنے والے تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔

محکمہ سیاحت خیبرپختونخوا کے زیر اہتمام ٹرین کے اس سفر کو جاری رکھنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے تاہم باچا خان یونیورسٹی چارسدہ واقع کے بعدشہداء کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے چند ماہ یہ سفر جاری نہیں تاہم اب دوبارہ اس سفر کا آغاز کیا گیا ہے ، جس میں ہر ماہ کے خصوصی ایام میں ٹرین کا سفر سیاحوں کی سیر و تفریح کیلئے منعقد کیا جائے گا جس کیلئے ٹکٹ کی معلومات ٹوورسٹ انفارمیشن سنٹر پشاور کے دفتر میں دفتری اوقات میں مہیا ہیں جس میں بکنگ کی جا سکتی ہے ۔

(جاری ہے)

ایم ڈی ٹوورازم کارپوریشن خیبرپختونخوا مشتاق احمد خان نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ٹوورازم کارپوریشن خیبرپختونخوا سیاحت کے فروغ کیلئے اقدامات کر رہی ہیں اور اس سلسلے میں ٹرین کا سفر جو چند ماہ قبل باچا خان یونیورسٹی چارسدہ واقع کے پیش نظر رک گیا تھا اب دوبار شروع کر دیا گیا ہے اور اب ہر ماہ ٹرین کا یہ سفر جاری رہے گا ، صوبہ میں موجود اقلیتی برادری اس ملک کا حصہ ہیں اور اسی سلسلے میں ان کی سیر و تفریح کیلئے یہ خصوصی ٹرین چلائی گئی ہے تاکہ سیاحت کے اس سفر میں ان کی شرکت بھی ممکن ہو سکے ، ٹرین پشاور کینٹ ریلوے سٹیشن سے روانہ ہوئی جس میں دوران سفر اس ٹرین میں خصوصی طور پر لوگوں کو اس سفر کی تاریخی اہمیت ، ریلوے لائن کی دونوں جانب رہائش پذیر علاقوں اور سیاحت سے متعلق صوبہ میں سیاحت کیلئے فروغ کیلئے کئے جانے والے محکمہ سیاحت کے اقدامات اور پروگراموں پر تفصیلی معلومات فراہم کی گئی ۔

اس موقع پر راستے میں آنے والے مقامات جس میں مختلف ریلوے سٹیشن پبی ،خوشحال کوٹ ، نوشہرہ اور اٹک خورد کی تاریخ سے آگاہ کیا گیا ۔ جس میں سکندر اعظم سے شروع ہوکر عظیم بادشاہوں ، فوجی جرنیلوں اور دیگر سیاسی شخصیات کا گزر ہوا۔ ان میں آئرین ،میسی ڈونیاں کا شہزادہ سکندر اعظم اٹک کا دریا عبور کرکے ٹیکسلا پہنچے، باخطر گریک ، ساکاس، پارتیئن اور پھر وسطی ایشیاء سے تیموری شہزادے اور بادشاہ جن میں ظہیر دین بابر، نادر شاہ ، احمد شاہ درانی ، دوست محمد خان اور بادشاہ امان اللہ خان ان راستوں سے ہوتے ہوئے اٹک خورد پہنچے ۔

سفر میں خواتین کی کثیر تعداد نے شرکت کی جنہوں نے محکمہ سیاحت خیبرپختونخوا کی جانب سے صوبہ میں سیاحت کے فروغ و ترقی کیلئے کئے جانے والے اقدامات اور پروگراموں کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ ان اقدامات سے بین الاقوامی سیاح ایک بار پھر صوبہ کے حسین مقامات کا رخ کرینگے ۔ٹرین کے دوران آئی ہوئی عیسائی برادری کی فیمیلز اور خواتین کا کہنا تھا کہ سفاری ٹرین کا سفر انتہائی خوش آئند رہا اور اس میں سیاحوں کو دی جانے والی سہولیات کو سہراتے ہوئے کہاکہ عیسائیوں کے تاریخی اور قدیمی تہوار کے موقع پر ٹرین سفر کا انعقاد قابل تحسین ہے سیاحت سے لوگوں کو بااختیار بنانے اور سہولیات فراہم کرنے سے ان کی کمیونٹی میں تبدیلی لانا ہے سیاحت سماجی تعلقات پر تعمیر ایک اقتصادی سرگرمی ہے جو مقامی آبادی کی تعلیم ، سماجی اقدار اور دیگر سرگرمیوں میں شراکت اور مقامی حکومت کے ساتھ تعاون سے صرف ترقی دے سکتی ہے ،محکمہ سیاحت اور پاک ریلوے کی جانب سے اس قسم کے پروگرامز کے انعقاد سے فیمیلز کو تفریح کے مواقع میسر ہونگے اور خاص کر پشاور کی فیمیلز کو گھروں سے نکلنا اور صوبہ کے مختلف حسین مقامات کو دینے اور جاننے کا موقع ملے گا۔