ممتاز قادری کے چہلم میں آنے والے مشتعل مظاہرین کادوسرے روز بھی ڈی چوک میں دھرنا

پیر 28 مارچ 2016 16:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔28 مارچ۔2016ء) ممتاز قادری کے چہلم میں آنے والے مشتعل مظاہرین دوسرے روز بھی ڈی چوک میں دھرنا دیئے ہوئے ہیں‘ دھرنے کے باعث جڑواں شہروں کے درمیان میٹرو بس سروس مکمل طور پر بند جبکہ اسلام آباد میں موبائل فون سروس معطل ہے‘ پولیس نے ڈی چوک کی طرف جانے والے تمام راستے مکمل طور پر سیل کردیئے ہیں‘ دھرنے سے باہر آنے اور واپس جانے والوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے‘ ڈیڑھ سو سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا جاچکا ہے جبکہ مزید افراد کی گرفتاریوں کے لئے پولیس ٹیمیں اسلام آباد کے مختلف سیکٹرز‘ داخلی اور خارجی راستوں اور ہوٹلوں کی تلاشی لے رہی ہے‘ ریڈ زون کی سکیورٹی پاک فوج کے سپرد ہے۔

تفصیلات کے مطابق ممتاز قادری کے چہلم کے بعد لیاقت باغ سے اسلام آباد کے ڈی چوک پہنچنے والے مشتعل مطاہرین دوسرے روز بھی اپنا دھرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

پولیس نے مظاہرین کی طرف سے دوسرے روز بھی جلاؤ گھیراؤ کی کوشش کو ناکام بنانے کے لئے آنسو گیس کی شیلنگ کی اور مظاہرین کو منتشر کیا۔ دھرنے میں آنے اور دھرنے سے نکلنے والوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔

گرفتاریوں کے لئے پولیس کی مختلف ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ ڈیڑھ سو سے زائد افراد کو مختلف علاقوں سے گرفتار کیا جاچکا ہے۔ اسلام آباد کے مقامی ہوٹلوں‘ چھپر ہوٹلوں اور دیگر مقامات سے لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ گرفتار ہونے والوں کو مختلف تھانوں میں بند کرکے ان کے خلاف مقدمات درج کئے جارہے ہیں۔ انتظامیہ اور دھرنے کی قیادت کرنے والوں کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ شروع نہیں ہوسکا کیونکہ جو مطالبات سنی تحریک کی طرف سے پیش کئے گئے ہیں حکومت کے لئے وہ ناقابل قبول ہیں۔

ریڈ زون کی سکیورٹی پاک فوج کے سپرد ہے جبکہ رینجرز اور پولیس بھی سکیورٹی فرائض سرانجام دے رہی ہے۔ دھرنے اور جلاؤ گھیراؤ کے باعث دوسرے روز بھی میٹرو بس سروس بند ہے جس سے شہریوں کو شدید پریشانی اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ موبائل فون سروس کو بھی اسلام آباد میں معطل کیا گیا ہے دھرنے کے شرکاء کو دیگر علاقوں میں رابطوں سے باز رکھا جاسکے اور ان کی تعداد کم سے کم ہو تاکہ یہ دھرنا ختم کرایا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :