میاں چنوں‘ تلمبہ اور تھانہ سٹی کے محرران کی پھرتیاں،پٹرولنگ پولیس کی جانب سے پکڑی جانیوالی بغیر رجسٹرڈ موٹر سائیکلیں ہزاروں روپے لیکر چھوڑ ی جارہی ہیں

پیر 28 مارچ 2016 14:57

میاں چنوں( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 مارچ۔2016ء) پولیس اہلکاروں کی جانب سے قانون کا مذاق اُڑانا شروع،تھانہ تلمبہ اور تھانہ سٹی کے محرران کی پھرتیاں،اختیار ات کا ناجائز فائدہ اُٹھاتے ہوئے پٹرولنگ پولیس کی جانب سے پکڑی جانیوالی بغیر رجسٹرڈ موٹر سائیکلیں ہزاروں روپے لیکر چھوڑ ی جارہی ہیں،،معزین علاقہ کا ڈی پی اوخانیوال ،آر پی او ملتان،آئی پنجاب اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے فوری کاروائی کا مطالبہ،تفصیلات کے مطابق گزشتہ 3ماہ میں پٹرولنگ پولیس نے ایڈیشنل آئی جی امجد سلیمی کے حکم پر درجنوں بغیر رجسٹرڈموٹر سائیکل کو آرٹیکل 134تحت متعلقہ تھانہ جات میں بند کی گئیں،مگر دوسری طرف اختیارات کا ناجائز فائداُٹھاتے ہوئے تھانہ تلمبہ اور تھانہ سٹی کے محرران نے غیر رجسٹرڈ موٹرسائیکلیں بغیر سپرداری کے ہزاروں روپے لیکر چھوڑنا شروع کردی ہیں،معززین نے علاقہ کا کہنا ہے کہ پٹرولنگ پولیس کی جانب سے بغیر رجسٹرڈ موٹر سائیکلیں اس لئے بند کی جاتی ہیں کہ بغیر رجسٹرڈ موٹرسائیکلیں ڈکیتی و دیگر کرائم کی وارداتوں میں استعمال ہوتی ہیں،مگر تھانوں کے محرران کی جانب سے پیسے لیکر اور بغیر سپرداری کے موٹرسائیکلیں چھوڑنا انتہائی غلط اقدام ہے اور قانون کا مذاق اُڑانے کے مترادف ہے،جبکہ 134آرٹیکل کے تحت تھانوں میں بند کی جانیوالی موٹرسائیکلیں چھوڑنے کا اختیار صرف ڈی پی او خانیوال،اور سرکل ڈی ایس پی کے پاس ہوتا ہے،معززین نے ڈی ایس پی میاں چنوں ملک طاہر مجید ،ڈی پی او خانیوال ،آر پی او ملتان ،آئی پنجاب اوروزیر اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ روزنا مچہ رجسٹرڈ چیک کیا جائے تاکہ اُن پولیس اہلکاروں کی گھناؤنی حرکت کھل کر سامنے آسکے،اور پولیس کے ایسے ملازمین جو محکمہ کے وقار کو داغدار کر نے کی کوشش کر رہے ہیں کہ خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جائے تاکہ آئندہ کوئی بھی پولیس کا افسریا ملازم ایسی مجرمانہ حرکت نہ کرے۔

متعلقہ عنوان :