پنجاب کے بارڈر ایر یا اور جنوبی علاقوں میں دہشتگردوں کیخلاف رینجرز اور پو لیس کے مشتر کہ آپر یشن کا فیصلہ

دہشتگردوں نے ہمارے بچوں کو مارا ہے انکا صفایا کر دیں گے ‘دہشت گردی کیخلاف عزم مزید مضبوط ہو رہا ہے ‘دہشت گردی کے ساتھ انتہا پسندی کی نظر یے کو بھی شکست دینا ہوگی ‘سیکورٹی ادارے انٹیلی جنس رابطوں کو مزید تیز کر یں ‘دہشت گردکے خلاف جنگ کو دہشت گردوں کے ٹھکانوں تک لیکر جا نا ہوگا ‘وزیر اعظم میاں نوازشر یف کا لاہور میں ہونیوالے اعلی سطحی اجلاس سے خطاب

پیر 28 مارچ 2016 14:29

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔28 مارچ۔2016ء) وزیر اعظم نوازشر یف کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس میں پنجاب کے بارڈر ایر یا اور جنوبی علاقوں میں دہشت گردوں ‘انکے سہو لتوں کاروں کے خلاف رینجرز اور پو لیس کے مشتر کہ آپر یشن کا فیصلہ ‘ضرورت پڑنے پر پاک افواج سے بھی مدد حاصل کی جائیگی ‘پنجاب میں دہشت گردوں کیخلاف آپر یشن کی نگرانی صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان کر یں گے ‘وزیر اعظم میاں نوازشر یف نے تمام صوبائی حکومتوں کو دہشت گردوں کے خلاف آپر یشن تیز کر نے کی بھی ہدایات جاری کر دیں “انٹیلی جنس اداروں ’پو لیس اور دیگر کی جانب سے وزیر اعظم میاں نوازشر یف کو لاہور میں ہونیوالی دہشت گردی اوردہشت گردی کے خاتمے کیلئے کیے جانیوالے اقدامات کے حوالے سے بر یفنگ دی گئی‘وزیر اعظم میاں نوازشر یف کا وزیر اعلی پنجاب میاں شہبا زشر یف اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی کے ہمراہ لاہور کے جناح ہسپتال کا دورہ ‘زخمیوں کی عیادت بھی کی ‘لاہور میں دہشت گرد ی میں جاں بحق ہونیوالے افراد کو10لاکھ ‘شدید زخمیوں کو3لاکھ اور معمولی زخمیوں کوفی کس ڈیڑھ لاکھ روپے امداد دی جائیگی ۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق سوموار کے روز وزیر اعظم میاں نوازشر یف کی زیر صدارت اعلی سطحی اجلاس ہوا جس میں وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف ،وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ، صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان ، چیف سیکرٹری پنجاب خضر حیات گوندل، آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا اور ہوم سیکرٹری اعظم سلیمان شریک ہوئے اجلاس میں وزیر اعلی پنجاب میاں شہبا زشر یف کی جانب سے وزیر اعظم نواز شریف کو گلشن اقبال پارک سانحہ کے حوالے سے ابتدائی رپورٹ پیش کی گئی جبکہ انٹیلی جنس اداروں کی جانب سے وزیر اعظم کو دہشت گردی کے خاتمے کیلئے لاہور سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں کیے جانیوالے اقدامات اور لاہور میں ہونیوالی دہشت گردی کے بعد مشکوک افراد کی گر فتاری اور دیگر ایشوز کے حوالے سے کیے جانیوالے اقدامات کے حوالے سے بھی آگاہ کیا ہے جبکہ وزیر اعظم نوازشر یف نے پنجاب حکومت کو ہدایات کی ہے کہ لاہور سمیت پنجاب میں جہاں بھی دہشت گردوں کی موجود گی کی اطلاعات ہے وہاں اور خصوصی طور پر جنوبی پنجاب اور بارڈر ایریا میں رینجرز کے ساتھ پو لیس ملکرآپریشن کر ے اور جہاں پاک افواج کی سپورٹ کی ضرور ت ہو گی وہاں وہ بھی حاصل کی جائے جبکہ پنجاب میں دہشت گردوں کے سہولتوں کاروں کے خلاف بھی سخت ایکشن لیا جائے جبکہ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف ،وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور دیگر حکام بھی ان کے ہمراہ جناح ہسپتال کا دورہ کیا اور دھماکے زخمیوں کی عیادت کی اس موقع پر ہسپتال کے ایم ایس نے وزیر اعظم کو ہسپتال میں زیر علاج زخمیوں کو فراہم کی جانے والی علاج معالجے کی سہولیات بارے بھی بریفنگ دی۔

وزیر اعظم نے ہسپتال انتظامیہ کو ہدایات دیں کہ زخمیوں کو علاج معالجے کی ہر طرح کی سہولیات فراہم کی جائیں جبکہ ماڈل ٹاؤن میں ہونیوالے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم میاں محمد نوازشر یف نے کہا کہ پنجاب کے بارڈرز ایریا میں دہشت گردوں اور انکے سہو لتوں کاروں کے خلاف آپریشن کیا جائے اس کیلئے وفاق کی جانب سے کوئی مدد درکار ہوئی تو بھرپور تعاون کیا جائے گا۔

وزیر اعظم نواز شریف نے سانحہ پر انتہائی رنج و غم کا اظہار اورغمزدہ خاندانوں کیساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ گلشن اقبال پارک بہت بڑا سانحہ ہے لیکن ہم دشمن کو اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ دہشت گرد اپنا انجام دیکھ کر بزدلانہ وار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کے تمام ادارے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔

اس طرح کی بزدلانہ کارروائیوں سے پاکستانی قوم کے دہشت گردی کے خلاف عزم کو متزلز ل نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہر حال میں دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچانا ہے۔ ہمیں بحیثیت قوم تمام تفرقات سے آزاد ہو کر دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہے۔ وزیر اعظم نوازشر یف نے کہا کہ دہشت گردوں نے ہمارے بچوں کو مارا ہے انکا صفایا کر دیں گے اور وہ وقت دور نہیں جب ملک سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہو جا ئیگا‘دہشت گردی کے واقعات کے بعد دہشت گردی کیخلاف ہمارا عزم مزید مضبوط ہو رہا ہے ‘دہشت گردی کے ساتھ انتہا پسندی کی نظر یے کو بھی شکست دینا ہوگی ‘سیکورٹی ادارے انٹیلی جنس رابطوں کو مزید تیز کر یں ‘دہشت گردکے خلاف جنگ کو دہشت گردوں کے ٹھکانوں تک لیکر جا نا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :