پاکستان کا چاہ بہار میں ہندوستانی خفیہ ایجنسی ’را‘ کی موجودگی اور پاکستان مخالف سرگرمیوں پر ایران کو قانونی ریفرنس بھیجنے کا فیصلہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 28 مارچ 2016 12:08

پاکستان کا چاہ بہار میں ہندوستانی خفیہ ایجنسی ’را‘ کی موجودگی اور ..

اسلام آباد(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28مارچ۔2016ء) پاکستان نے ایرانی شہر چاہ بہار میں ہندوستانی خفیہ ایجنسی ’را‘ کی موجودگی اور اس کی پاکستان مخالف سرگرمیوں پر ایران کو قانونی ریفرنس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، جس میں ہندوستانی ایجنسی کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے یہ معاملہ ایرانی ہم منصب عبد الرضا رحمانی سے ہونے والی ملاقات میں اٹھایا جس پر ایرانی وزیر داخلہ نے کہا کہ اس حوالے سے باضابطہ ریفرنس بھیجا جائے۔

مقامی انگریزی جریدے کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ چاہ بہار میں ’را‘ کی موجودگی کے حوالے سے معلومات حاصل کرنے کے لیے ہم ایک دو دن میں ایران کو قانونی ریفرنس ارسال کردیں گے۔

(جاری ہے)

ترجمان کا کہنا تھا کہ قانونی ریفرنس میں پاکستان کی جانب سے، ایران سے پوچھا جائے گا کہ اس کی سرزمین سے ہندوستانی خفیہ ایجنسی کا نیٹ ورک کیسے آپریٹ ہورہا ہے، جبکہ ایرانی سرحد پار کرکے ’را‘ کا ایجنٹ پاکستان کیسے پہنچا۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی حکومت پر اس بات پر بھی زور دیا جائے گا کہ وہ ساحلی شہر سے آپریٹ ہونے والے ’را‘ کے نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کرے۔واضح رہے کہ پاکستانی سیکیورٹی ایجنسیز نے چند روز قبل بلوچستان سے ’را‘ کے حاضر سروس ایجنٹ کل بھوشن یادو کو حراست میں لیا تھا، جس کے قبضے سے حاصل ہونے والے ہندوستانی شناختی کارڈ میں اس کا فرضی نام مبارک حسین پٹیل درج تھا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ’را‘ کا نیٹ ورک ایران کے شہر چاہ بہار سے آپریٹ کیا جارہا ہے۔

متعلقہ عنوان :