اوستہ محمد، ایک بار پھر منشیات اور جوئے کے اڈے کھل گئے

عوامی حلقوں نے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کاروئی کا مطالبہ

اتوار 27 مارچ 2016 16:00

اوستہ محمد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔27 مارچ۔2016ء) اوستہ محمد میں ایک بار پھر منشیات اور جوئے کے اڈے کھل گئے جوئے کی وجہ سے چوریاں ہو رہی ہیں جرائم کا جڑ جواء ہے ، عوامی حلقوں نے کاروئی کا مطالبہ کیا ، شراب کی پرمنٹ اقلیتوں کے لئے لیکن بڑی تعداد میں مسلما نوں کو خریدتے دیکھا گیا ، کوئی پو چھنے والا نہیں تفصیلات کے مطابق اوستہ محمد میں کے عوامی حلقوں اور شہریوں نے شکایت کی کہ شراب جو کہ اقلیتوں کے لئے پرمنٹ ملا لیکن اقلیتوں کو کم بلکہ مسلمانوں کو ڈھڑا دھڑ شراب با آسانی ملتا ہے اور نوجوان لڑکے شراب کی بوتل ہاتھ میں اٹھائے پھرتے نظر آتے ہیں جس سے نئی نسل تباہ ہو رہا ہے ، اس کے علاوہ چرس ، اور دیگر منشیات بھی با آسانی ملتا ہے ، اور شہر میں جوئے کے اڈے تو باظاہر نظر نہیں آرہے ہیں ان کو شہر سے باہر سٹی تھا نہ کے حدود سیف اللہ کنال کے قریب ایک گوٹھ میں اجازت دی گئی ، ان کو فوری طور پر ختم کیا جائے اسی طرح منشیات چلتا رہا تو نوجوان نسل تباہ ہو جائے گی پولیس کی خامو شی سمجھ سے بالا تر ہے ۔

متعلقہ عنوان :