بچوں کو نابینا پن سے بچانے کیلئے جدید ترین چلڈرن آئی ہاسپٹل قائم کیا جا رہا ہے، حامد جاوید

ہفتہ 26 مارچ 2016 22:01

اسلام آباد ۔ 26 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔26 مارچ۔2016ء) الشفاء ٹرسٹ آئی ہاسپٹل کے صدر جنرل (ر) حامد جاوید نے کہا ہے کہ دنیا میں ہر ایک منٹ میں ایک بچہ بصارت سے محروم ہو جاتا ہے، پاکستان میں بچوں میں اندھے پن میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے جنکی تعداد پانچ لاکھ تک جا پہنچی ہے،بچوں کی بینائی لوٹانے اور اندھے پن کے سد باب کیلئے ایک ارب روپے کی مالیت سے جدید ترین اور پاکستان کا پہلا چلڈرن آئی ہاسپٹل قائم کیا جا رہا ہے جہاں سالانہ چھ بزار بچوں کا مفت علاج کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

وہ بچوں کی بیماریوں پر ایک روزہ سیمینار سے خطاب کررہے تھے ۔ جنرل (ر) حامد جاوید نے کہ ہماری تحقیق کے مطابق 85 فیصد نابینا افراد کو اگر بچپن میں بر وقت طبی امداد ملتی تووہ آج نابینا ہونے کے بجائے معاشرے کے کارآمد شہری ہوتے۔انھوں نے بتایا کہ یہ ہسپتال دو سال میں مکمل ہو گااور اس میں عالمی معیار کی تمام سہولیات دستیاب ہوں گی جبکہ پچیس اعلیٰ تربیت یافتہ ڈاکٹر اس ہسپتال میں خدمات سرانجام دینگے اور یہاں نومولود بچوں سے لے کر سولہ سال تک کی عمر کے بچوں تک کا علاج ہو سکے گا۔انھوں نے کہا کہ اس پر خرچ آنے والی خطیر رقم مخیر خواتین و حضرات فراہم کر رہے ہیں ۔ ہسپتال کا سنگ بنیاد چھ اپریل کو رکھا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :