5 سالہ تجارتی معاہد ہ پاکستان اور ایران مابین تعاون کے نئے دور کا آغاز ہے، دونوں ممالک نے ایک نئے عزم کے ساتھ تجارتی اور معاشی تعاون کی بنیاد رکھی ہے، پاکستان اور ایران نے باہمی تجارت میں موجود نان ٹیرف رکاوٹیں فوری طور پر دورکرنے پراتفاق کیا ہے

وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان کاپاکستان ایران بزنس فورم سے خطاب ایران پاکستان میں ستمبر میں تجارت اور سرمایہ کاری سے متعلق نمائش منعقد کرے گا، پاکستان کے نجکاری پلان میں شامل ہونا چاہتے ہیں ، پاکستان کو وسطی ایشیاء اور روس سے تجارت کیلئے زمینی راہداری میں سہولت پہنچانے کیلئے تیار ہیں ،ایرانی وزیر معدنیات وتجارت

ہفتہ 26 مارچ 2016 21:24

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 مارچ۔2016ء ) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ پانچ سالہ تجارتی تعاون کا معاہدہ پاکستان اور ایران کے درمیان تعاون کے نئے دور کا آغاز ہے، دونوں ممالک نے ایک نئے عزم کے ساتھ تجارتی اور معاشی تعاون کی بنیاد رکھی ہے، پاکستان اور ایران نے باہمی تجارت میں موجود نان ٹیرف رکاوٹیں فوری طور پر دورکرنے پراتفاق کیا ہے تاکہ آزاد تجارتی معاہدے کیلئے مناسب تجارتی ماحول میسر ہو سکے ، پاکستان ایران کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے کے ساتھ ساتھ نئی بارڈر کراسنگ کے قیام، تجارتی نمائشوں ، تجارتی سہولیات کی فراہمی ، بارڈر مارکیٹوں کے قیام ، تجارتی وفود کے تبادلے اور باہمی تجارتی ایسوسی ایشنوں کے قیام کیلئے بھی کام کر رہا ہے،ایران کے وزیر مائننگ ، تجارت اور صنعت انجینئر محمد رضا نعمت زادہ نے کہا کہ ایران پاکستان میں ستمبر میں تجارت اور سرمایہ کاری سے متعلق نمائش منعقد کرے گا، ایران پاکستان کے پرائیوٹائزیشن پلان میں شمولیت اختیا ر کرنا چاہتا ہے تاکہ پاکستانی ادارے ایرانی مہارت اور ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھا سکیں،انھوں نے پاکستان کو وسطی ایشیاء اور روس سے تجارت کیلئے زمینی راہداری میں سہولت پہنچانے کی پیشکش بھی کی۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو وزارت تجارت کے تحت پاکستان ایران بزنس فورم اسلام آباد میں منعقد ہوا۔فورم کے تجارت اور سرمایہ کاری سے متعلق اجلاس کی مشترکہ صدارت پاکستان کے وزیر تجارت انجینئرخرم دستگیر خان اور ایران کے وزیر مائننگ ، تجارت اور صنعت انجینئر محمد رضا نعمت زادہ نے کی۔ دونوں راہنماوں نے پاکستان اور ایران کے مابین پانچ سالہ سٹریٹیجک تجارتی پلان کو دونوں ممالک کے عوام کیلئے بہت بڑی کامیابی قرار دیا او ر اس پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

فورم سے خطاب کے کرتے ہوئے وفاقی وزیر تجارت نے کہا کہ پانچ سالہ تجارتی تعاون کا معاہدہ پاکستان اور ایران کے درمیان تعاون کے نئے دور کا آغاز ہے جس کے ذریعے دونوں ممالک نے ایک نئے عزم کے ساتھ تجارتی اور معاشی تعاون کی بنیاد رکھی ہے جس میں معاشی فوائدکے حصول کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے کے مفادات کاخاص خیال رکھا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران نے باہمی تجارت میں موجود نان ٹیرف رکاوٹیں فوری طور پر دورکرنے پراتفاق کیا ہے تاکہ آزاد تجارتی معاہدے کیلئے مناسب تجارتی ماحول میسر ہو سکے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے کے ساتھ ساتھ نئی بارڈر کراسنگ کے قیام، تجارتی نمائشوں ، تجارتی سہولیات کی فراہمی ، بارڈر مارکیٹوں کے قیام ، تجارتی وفود کے تبادلے اور باہمی تجارتی ایسوسی ایشنوں کے قیام کیلئے بھی کام کر رہا ہے جس کے تجارت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ انھوں نے پاکستانی تجارتی کمیونٹی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے ساتھ تجارت یورو میں بغیر کسی رکاوٹ کی جا سکتی ہے ۔

دونوں وزراء کے بابین دو طرفہ ملا قات میں خرم دستگیر خان نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے مابین زراعت ، صنعت، منرلز اور سروسز کے شعبوں میں تعاون کے مواقع موجود ہیں جن سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں گے۔ایرانی وزیر نے کہا کہ ایران پاکستان میں ستمبر میں تجارت اور سرمایہ کاری سے متعلق نمائش منعقد کرے گا۔انھوں نے کہا کہ ایران پاکستان کے پرائیوٹائزیشن پلان میں شمولیت اختیا ر کرنا چاہتا ہے تاکہ پاکستانی ادارے ایرانی مہارت اور ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھا سکیں۔انھوں نے پاکستان کو وسطی ایشیاء اور روس سے تجارت کیلئے زمینی راہداری میں سہولت پہنچانے کی پیشکش بھی کی۔

متعلقہ عنوان :