حکومت نے اپنی آدھی مدت میں ہی ملک کو اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن کر دیا ہے ، دنیا ہماری کامیابیوں کو تسلیم کرتی ہے ، گزشتہ سال کی مجموعی ترقی کی شرح گزشتہ 7 سالوں میں سب سے زیادہ ہے، حکومت نے 2018تک ترقی کی شرح کا ہدف چھ سے سات فیصد تک طے کر رکھا ہے ،کمپنی لاء 2016 کارپوریٹ کلچر اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اہم ہے

و فاقی وزیر ِ خزانہ اسحاق ڈار کا ایس ای سی پی کی جانب سے کمپنیز بل016 2کے مسودہ پر منعقد ہ سیمینار سے خطاب

ہفتہ 26 مارچ 2016 21:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 مارچ۔2016ء) و فاقی وزیر ِ خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت اپنے منشور کو کامیابی سے عملی جامہ پہنا رہی ہے اور اپنی آدھی مدت میں ہی ملک کو اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن کر دیا ہے ، پاکستان کی اقتصادی کامیابیوں کو دنیا بھر میں تسلیم کیا جارہا ہے، گزشتہ سال کی مجموعی ترقی کی شرح 4.24 فیصد رہی جو کہ گزشتہ سات سالوں میں سب سے زیادہ ہے جبکہ اس سال ترقی کی شرح میں مزید اضافہ ہو گا، حکومت نے 2018کے لئے ترقی کی شرح کا ہدف چھ سے سات فیصد تک طے کر رکھا ہے، ترقی کی اس رفتار کو حاصل کرنے کے لئے توانائی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے، نیاکمپنی لاء 2016 کارپوریٹ کلچر کے فروغ ، سرمایہ کاری میں اضافے، سرمایہ کاروں کے تحفظ اور ملک میں کاروباری سرگرمیوں کو متحرک کرنے کے لئے اہم ہے ، نئے قانون سے ملک کی مجموعی معاشی صورت حال پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے ۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کو سیکورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان کی جانب سے کمپنیز بل 2016 کے مسودہ پر منعقد ہ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے ۔اس دوران کمپنیز بل 2016 کو حتمی شکل دینے اور قانونی اصلاحات پر پیش رفت پر ایس ای سی پی کے چیئرمین ظفر حجازی کو مبارکباد پیش کی۔وزیر خزانہ نے کہا کہ کمپنیز بل 2016 ایک انتہائی اہم بل ہے اور اس پر مشاورت کے لئے مزید وقت صرف کیا جانا چائیے ۔

انہوں نے کاروباری اور پیشہ ور تنظیموں سے کہا کہ وہ اس مسودہ پر اپنی آراء اور تجاویز دیں تاکہ ایک جامع قانون بنایا جا سکے۔ انہوں نے ایس ای سی پی کے چیئرمین جناب ظفر حجازی سے کہا کہ اس مسودہ قانون پر مشاورت کے لئے مزید وقت دیا جائے تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس بل کو جون میں وفاقی بجٹ پیش ہونے سے پہلے پہلے کمپنیز بل کو پارلیمنٹ میں پیش کر دیا جائے گا۔

وفاقی وزیرِ خزانہ نے قانونی اصلاحات پر پیش رفت پر ایس ای سی پی کی کاوشوں کو سراہا اور ایس ای سی پی کے چئیرمین ظفر حجازی کو کمپنیز بل 2016 کے مسودے کووقت سے پہلے حتمی شکل دینے پر مبارکباد پیش کی۔انہوں نے مزید کہا جناب ظفر حجازی کی کارکردگی نے ثابت کر دیا کہ ان کی بطور چیئرمین ایس ای سی پی تعیناتی حکومت کا ایک درست فیصلہ تھا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اپنے منشور کو کامیابی سے عملی جامہ پہنا رہی ہے اور حکومت نے اپنے دور کے آدھے وقت میں ہی ملک کو اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن کر دیا ہے ، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی اقتصادی کامیابیوں کو دنیا بھر میں تسلیم کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال پاکستان کی مجموعی ترقی کی شرح 4.24 فیصد رہی جو کہ گزشتہ سات سالوں میں سب سے زیادہ ہے جبکہ اس سال ترقی کی ؛شرح میں مزید اضافہ ہو گا۔ انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ اس سال بجٹ کا مالی خسارہ/ بجٹ کا 4.3 فیصد رہنے کی توقع ہے جو کہ دو سال پہلے آٹھ فیصد کی سطح پر تھا جبکہ غیر ملکی ترسیلات زر بڑھ کر 19.5 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔

انہوں نے مزید کہاحکومت نے 2018 کے لئے ترقی کی شرح کا ہدف چھ سے سات فیصد تک طے کر رکھا ہے۔ ترقی کی اس رفتار کو حاصل کرنے کے لئے توانائی کی فراہمی ایک یقینی امر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مارچ دو ہزار اٹھارہ تک دس ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل کر دی جائے گی۔سمینار سے ایس ای سی پی کے سابق چیئرمین جناب طار ق حسن ، معروف چارٹرڈ اکاؤٹنٹ جانب اسد علی شاہ ، آئی کیپ کے صدر جانب حافظ محمد یوسف ، ستارہ گروپ آف کمپنیز کے چیئرمین جناب محمد ادریس نے بھی خطاب کیا ور کمپنیز بل کے مسودہ پر اپنی تجاویز پیش کیں۔

کمپنیز بل 2016 منظوری کے مراحل مکمل کرنے کے بعد ، کمپنیز آرڈینس 1984کی جگہ لے لے گا۔ کمپنیز کے قانون کو از سر نو تشکیل دینے کا مقصد پاکستان میں معیشت کو دستاویزی شکل دینا ، کاروباری اداروں کی مکمل کارپوٹایٴزیشن کرنا اور کاروبار کی رجسٹریشن اور انضباتی قوائد و ضوابط کو آسان بنا ناہے