ایرانی صدر کا دورہ دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گا،عبدالرؤف عالم

ہفتہ 26 مارچ 2016 20:29

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 مارچ۔2016ء)ایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرؤف عالم نے کہا ہے کہ ایران کے صدر حسن روحانی کا بطور صدرپاکستان کا پہلا دورہ دونوں ممالک کے مابین تجارتی، ثقافتی اور سیاسی تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گا،ونوں پڑوسی ملک ایک دوسرے کی صلاحیتوں سے بھرپور استفادہ کریں، تاکہ سیاسی تعلقات کے ساتھ تجارتی تعلقات میں مثالی ہوں جوفی الحال پوٹینشل سے بہت کم ہیں۔

ایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرؤف عالم نے یہ بات ایران کے صدر کے دورے کے موقع پر پاکستان ایران جائنٹ بزنس کونسل کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے معیشت ٹیک آف کر رہی ہے اور ہم قدرتی حلیف ہیں اسلئے دونوں ملکوں کے سرمایہ کاروں کو اس سے بہتر موقع نہیں ملے گا۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نواز شریف کے وژن کے تحت پاکستان کے جی ڈی پی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ جبکہ افراط زر میں کمی ہو رہی ہے۔

تھر میں نو کھرب ڈالر کے کوئلے ، نمک اور تانبے اور آئل و گیس وغیرہ کے بڑے ذخائر موجود ہیں جبکہ چاول، گندم، کپاس ، دودھ اور گوشت کے پیداوار میں عالمی سطح پر منفرد مقام رکھتا ہے جبکہ دنیا کی پانچویں بڑی مڈل کلاس ایرانی سرمایہ کاروں کیلئے بہت بڑا موقع ہے۔اسکے علاوہ ٹیکسٹائل اور آئی ٹی کے شعبوں میں ہماری مہارت ایران کے کام آ سکتی ہے۔

چاہ بہار اور گوادر کی بندرگاہوں میں مسابقت کے بجائے تعاون میں دونوں ملکوں کا فائدہ ہے۔انھوں نے دونوں ممالک کے مابین ہوائی رابطوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ڈائریکٹ کارگو فلائیٹس بھی شروع کی جائیں جسکے بغیر تجارت ترقی نہیں کرے گی ۔پاکستانی برامدکنندگان کو ایران سے تجارت میں مشکلات پیش آ رہی ہیں جس میں ویزا کے مسائل اور محصولاتی و غیر محصولاتی رکاوٹیں شامل ہیں جسکی وجہ سے بہت سے ایکسپورٹرترکی کے راستے تجارت کرتے ہیں جس سے کاروباری لاگت میں پندرہ سے بیس فیصد اضافہ ہو جاتا ہے جوایران منڈی میں دیگر ممالک کی مصنوعات کے مقابلہ میں مسابقت کی صلاحیت کو ختم کر سکتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ پائپ لائن منصوبہ بدستور پابندیوں کی زر میں ہے اسلئے ایران سے بڑے پیمانے پر بجلی درامد کرنے پر غور کیا جائے۔ ایران سے اگر پانچ بزار میگاواٹ بجلی درامد کی جائے تو اسکا انفراسٹرکچر بنانے پر صرف ڈیڑھ ارب ڈالر لاگت آئے گی جس میں سرمایہ کاری کیلئے نجی شعبہ اور غیر ملکی انوسٹر بخوشی تیار ہو جائینگے کیونکہ صنعتیں چالو ہونے سے پہلے ہی سال میں اس کا خرچہ نکل آئے گا۔

وفاقی چیمبر کے صدر نے کہا کہ سٹیٹ بینک نے ایران سے تجارت میں اضافہ کیلئے بڑی پیش رفت کی ہے اور ڈیڑھ ماہ کے اندر ایک اسلامی بینک سمیت تین پاکستانی بینک ایل سی کھولنے کی قابل ہو جائینگے جسکا کریڈٹ مرکزی بینک کی ٹیم کو جاتا ہے۔قبل ازیں ایف پی سی سی آئی کے صدر نے اپنے ایرانی ہم منصب سے تجارتی تعاون میں اضافہ اور پاک ایران چیمبر آف کامرس کے قیام کے متعلق مفاہمت کی یاداشت پر دستخط بھی کئے۔