بزنس مین پینل اپنی مسلسل شکستوں کو بھول کر ملکی معیشت کے استحکام کیلئے تجاویز دیں،گلزار فیروز

ہفتہ 26 مارچ 2016 20:26

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 مارچ۔2016ء) یونائٹیڈ بزنس مین گروپ(یو بی جی) کے ترجمان گلزار فیروزنے ایف پی سی سی آئی کے الیکشن میں مسلسل دوسری بار شکست خوردہ گروپ بزنس مین پینل کی جانب سے ذاتی خواہشات پر مبنی ٹڈاپ کی بندش کے بیان پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن کے مذکورہ بیان میں جتنے افرادکے نام شامل ہیں انہیں نہ تو ایکسپورٹرز کے مسائل کا علم ہے اور نہ ہی ان افراد کا دور دور تک ایکسپورٹ سے کوئی تعلق ہے اس کے باوجودانکی جانب سے ٹڈاپ کی بندش کے محض کھوکھلے نعروں کے ذریعہ بزنس کمیونٹی میں اپنے آپ کو سیاسی طورپر زندہ رکھنے کی ناکام کوشش ہے۔

گلزار فیروز نے کہا کہ ادارے صرف خواہشات پر ترقی نہیں کیا کرتے اور نہ ملکی معیشت صرف زبانی کلامی دعوں اور اخباری خبروں سے ترقی پاسکتی ہے،اپوزیشن گروپ ابھی تک اپنی ایف پی سی سی آئی میں دوعبرتناک شکستوں کو بھول نہیں سکا ہے،ٹی ڈیپ کے حوالے سے اپنی سیاست چمکانے والے دراصل اپنی شکست پر ابھی تک آنسو بہا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

گلزار فیروز نے کہا کہ یہ بات بزنس کمیونٹی کو بخوبی معلوم ہے کہ دنیا بھرمیں کساد بازاری ہے جس کی وجہ سے بیشتر ممالک کی برآمدات میں کمی آئی ہے اور اہم اشیاء کی قیمتیں بھی نمایاں حد تک کم ہوئی ہیں اور اسی وجہ سے ایکسپورٹ گھٹ گئی ہے،چین، بھارت، بنگلہ دیش،سری لنکا،چین،ترکی ،انڈونیشیا سمیت دیگر ممالک کی برآمدات کم ہوئی ہیں لیکن بزنس مین پینل کے رہنما جنہیں ایکسپورٹ کے حقائق کے بارے میں بھی علم نہیں اور صرف اخباری اعدادوشمار اپنے بیانات میں دے کر یہ ظاہر کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ جیسے انہیں ایکسپورٹرز کی مشکلات کا علم ہو لیکن حقیقت یہی ہے کہ وہ ایکسپورٹ اور ایکسپورٹرز کے بارے میں الف ب بھی نہیں جانتے کیونکہ اپوزیشن کے مذکورہ رہنما?ں نے کبھی پاکستان سے کوئی اشیاء ایکسپورٹ نہیں کیں۔

انہوں نے کہا کہ چندسال قبل جب ٹی ڈیپ تباہی سے دوچار کرنے والے اب جبکہ جیلوں میں بند یا ضمانت پر گھروں میں بند ہیں تو اپوزیشن تاجررہنما?ں کو ٹی ڈیپ کے سابق سربراہوں پر تنقید کرنی چاہیئے تھی لیکن شائد وہ ماضی میں اس ادارے کو تباہی سے دوچار کرنے والوں کے حامی ہیں۔ گلزار فیروز نے مزیدکہا کہ میں بزنس مین پینل کو مشورہ دیتا ہوں کہ وہ ٹڈاپ کے غم میں پریشان نہ ہوں بلکہ مثبت سوچ کو اجاگر کریں اور ملکی معیشت کی بہتری کیلئے اچھے مشورے دے کر بحیثیت پاکستانی پہلی بار اپنی ذمہ داریوں کو پورا کریں۔

متعلقہ عنوان :