پاکستانی قیادت سے ملاقاتوں میں اقتصادی معاملات پر بات ہوئی‘ توانائی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق ہوا

پاکستان کی تمام توانائی ضرورتیں پوری کر سکتے ہیں‘جب بھی پاکستان کے قریب ہونے کی کوشش کرتے ہیں افواہیں پھیلائی جاتی ہیں ایران پہلا ملک ہے جس نے پاکستان کو تسلیم کیا۔ایرانی صدر حسن روحانی کا اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب

Zeeshan Haider ذیشان حیدر ہفتہ 26 مارچ 2016 19:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔26 مارچ۔2016ء) ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے پاکستانی قیادت سے ملاقاتوں میں اقتصادی معاملات پر بات ہوئی‘ توانائی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق ہوا‘ پاکستان کی تمام توانائی ضرورتیں پوری کر سکتے ہیں۔ سرحدی سیکیورٹی، علاقائی، عالمی و اسلامی دنیا کو درپیش مسائل پر بات کی۔اسلام آباد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا جب بھی پاکستان کے قریب ہونے کی کوشش کرتے ہیں افواہیں پھیلائی جاتی ہیں۔

ایران پہلا ملک ہے جس نے پاکستان کو تسلیم کیا۔ پاکستان اور ایران گہری دوستی اور برادرانہ تعلقات کے رشتے میں بندھے ہیں۔ خطے کے مسائل طاقت سے حل نہیں ہو سکتے۔ ایران کے بھارت کے ساتھ بھی اچھے تعلقات ہیں۔

(جاری ہے)

آرمی چیف سے ملاقات میں را افسر کی گرفتاری پر کوئی بات نہیں ہوئی۔ صدر حسن روحانی نے کہا پاکستان نے گیس پائپ لائن منصوبے پر اپنے حصے کا کام مکمل نہیں کیا۔

پاکستان کا موقف ہے کہ عالمی پابندیوں کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔ اب عالمی پابندیاں ختم ہو گئیں امید ہے گیس منصوبے پر پاکستان اپنے حصے کا کام جلد مکمل کرے گا۔ ایران پاکستان کو گیس کی فراہمی کے ساتھ ساتھ بجلی کی فراہمی کے لیے پرعزم ہیں۔ سڑک اور ریل کے ذریعے گوادر بندر گاہ کیساتھ منسلک ہونا چاہتے ہیں۔ مواصلاتی رابطے دونوں ملکوں کے مفاد میں ہیں جبکہ تعلیم ، صحت اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں بھی ایران تعاون بڑھانا چاہتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا ملاقاتوں میں پاک چین اقتصادی راہداری پر بھی بات ہوئی کیونکہ راہداری کو ایران کے ساتھ ریل اور زمینی راستوں سے جوڑا جا سکتا ہے۔ ایران سے جڑ کر اقتصادی راہداری وسط ایشیائی ریاستوں تک جا سکتی ہے۔ انہوں نے اپنی پریس کانفرس میں کہا ہماری شناخت ہمارے مسلک نہیں بلکہ اسلام ہے ہم بحیثیت شیعہ سنی ایک دوسرے کے مدمقابل نہیں آ سکتے۔ متحد ہوئے بغیر دشمنوں کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔ ہماری نااتفاقی نے یہودیوں کو ہنسنے کا موقع دیا۔ انہوں نے کہا اتحاد کیساتھ اپنی ثقافت کی طرف لوٹنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کی دہشت گردی کیخلاف قربانیوں پر فخر ہے۔ نوجوان نسل کو خونریزی سے بچانا اور علم و دانش سکھانا ہو گی۔ خوشی ہے کہ خواتین تعلیم میں کامیابی حاصل کر رہی ہیں۔