گورنر سندھ نے ریڈ کریسنٹ اسکول سیفٹی پروگرام کا افتتاح کر دیا

بچوں کی حفاظت ہمارے مستقبل کی حفاظت ہے۔ گورنر سندھ کا تقریب سے خطاب

ہفتہ 26 مارچ 2016 18:43

کراچی ۔ 26 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔26 مارچ۔2016ء) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے نارویجن ریڈ کراس کے تعاون سے سندھ میں متعارف ہونے والے پاکستان ریڈ کریسنٹ (پی آر سی) کے منصوبے، اسکول سیفٹی پروگرام، کا افتتاح کر دیا۔ جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اس حوالے سے گذشتہ روز گورنر ہاوٴس میں تقریب منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی پی آر سی سندھ کے صدر اور گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان تھے۔

اس موقع پر ڈی جی رینجرز میجر بلال اکبر بھی موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہاکہ بچوں کی حفاظت ہمارے مستقبل کی حفاظت ہے، یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ آج کل ہمارے تعلیمی اداروں کی سکیورٹی خطرے سے دوچار ہے، دہشت گردی کے خاتمے میں رینجرز، پولیس اور خفیہ اداروں کی کاوشیں قابل تعریف ہیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر عشرت العباد خان نے والدین اور اسکولوں کی انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ اس منصوبے میں ریڈ کریسنٹ کی بھرپور معاونت کریں۔

انہوں نے مخیر حضرات سے بھی اس نیک کام میں اپنا حصہ ڈالنے کی اپیل کی۔ گورنر سندھ نے ہدایت کی کہ ریڈ کریسنٹ اس منصوبے کا دائرہ تمام سرکاری و نجی تعلیمی اداروں اور عوامی مقامات تک پھیلائے۔ انہوں نے کہاکہ کراچی میں 1299 ہیلپ لائن کمشنر آفس میں قائم ہے تاہم سندھ میں ہم 1122 کو بھی متعارف کرائیں گے۔ قبل ازیں اپنے خطبہ استقبالیہ میں پی آر سی سندھ کی چیئرپرسن فرزانہ نائیک نے کہاکہ اسکول سیفٹی پروگرام کا مقصد اداروں کو سکیورٹی جیسے گارڈز فراہم کرنا نہیں ہے بلکہ اس میں اساتذہ اور طالب علموں کو کسی بھی ناگہانی صورت حال سے نمٹنے کی تربیت اور صلاحیت فراہم کرنا ہے تاکہ وہ اپنی اور اپنے ساتھیوں کی جانوں کی حفاظت کر سکیں۔

انہوں نے کہاکہ پروگرام کا مقصد تعلیمی اداروں میں پرامن اور پرسکون ماحول کو یقینی بنانا ہے۔ فرزانہ نائیک نے مزید بتایا کہ ریڈ کریسنٹ نے کراچی کے 23 اسکولوں میں بچوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کے سلسلے میں ضروری معلومات اور تربیت فراہم کر دی ہے۔ انہوں نے گورنر سندھ اور وزیر تعلیم سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ سندھ کے اسکولوں میں ہر بچے کی حفاظت کے لئے کم ازکم درکار حفاظتی ضروریات کو لازمی قرار دیں اور اس کی فراہمی بھی یقینی بنائیں۔

نارویجن ریڈ کراس کی ریجنل ہیڈ مس ایسڑائیڈ سلیٹن Ms. Astride Sletten نے پاکستان میں ناروے کے سفیر مسٹر ٹورے نیرب Mr. Tore Nedreb کا پیغام بھی پڑھ کر سنایا۔ انہوں نے کہاکہ طالب علموں کی حفاظت ناروے حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے اور اس کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے کہ خطرات کو کم سے کم کرنے کی تربیت دی جائے تاکہ بچے، اساتذہ اور دیگر عملہ کسی بھی تباہی کی صورت میں خود کو محفوظ رکھ سکیں۔

سینئر وزیر تعلیم سندھ نثار کھوڑو نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمارے اسکولوں، مساجد، مدارس، اما م بارگاہوں اور دیگر مذہبی مقامات پر دہشت گرد حملے کرتے آرہے ہیں، ہم نے ان کا پہلے بھی مقابلہ کیا ہے اور آئندہ بھی کریں گے، نجی اور سرکاری اسکولوں کی سکیورٹی میں بہتری کے کچھ اقدامات کیے ہیں جبکہ ابھی مزید ضرورت ہے۔ انہوں نے ریڈ کریسنٹ سے اپیل کی کہ کراچی میں سرکاری اسکولوں کی 700 کے قریب عمارات ہیں، ان کا مکمل سروے کر کے وہاں کی سکیورٹی ضروریات بتائیں، حکومت سندھ ان مسائل کو جلد دور کر دے گی، اس سے تربیت کے نتائج بھی بہتر برآمد ہوں گے۔

نثار کھوڑو نے کہاکہ وہ اپنے بچوں کا آج ہی محفوظ بنانا چاہتے ہیں۔ ریڈ کریسنٹ بنیادی سکیورٹی کے رہنما اصول کتابچے کی شکل میں شائع کر کے دے وہ خود ہر اسکول جا کر بانٹیں گے۔ انہوں نے رینجرز کی امن و امان کے لیے کوششوں کی تعریف کی اور کہاکہ انہوں نے شہریوں کی حفاظت کے لیے 58 کال پوائنٹس قائم کئے ہیں۔ پی آر سی سندھ کے نائب صدر سردار یاسین ملک نے شکریہ کے کلمات ادا کئے۔

متعلقہ عنوان :