اقتصادی راہداری کے تحت چین قرضہ نہیں سرمایہ کاری کررہا ہے‘ مارچ 2018ء تک بجلی بحران پر قابو پالیں گے‘ پاکستان کو دیوالیہ قرار دینے کی تیاری کرنے والے ادارے آج معاشی بہتری کے معترف ہیں‘ ملکی معیشت درست سمت میں گامزن ہے

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کا ایس ای سی پی کے زیر اہتمام کمپنیز بل 2016ء کے مسودے کی تقریب سے خطاب

ہفتہ 26 مارچ 2016 16:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 مارچ۔2016ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری کے تحت چین قرضہ نہیں سرمایہ کاری کررہا ہے‘ مارچ 2018ء تک بجلی بحران پر قابو پالیں گے‘ پاکستان کو دیوالیہ قرار دینے کی تیاری کرنے والے ادارے آج معاشی بہتری کے معترف ہیں‘ ملکی معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔

وہ ہفتہ کو ایس ای سی پی کے زیر اہتمام کمپنیز بل 2016ء کے مسودے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کمپنیز بل 2016 کے ہر مرحلے سے باخبر رہا ہوں بل قوانین کی تیاری میں مشاورتی عمل بھی جاری رہا۔ فیوچر مارکیٹ بل پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور ہوچکا ہے۔ کمپنیز بل 2016ء کے مسودے پر بھی تمام کام مکمل ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تمام فریقوں کی مشاورت سے پالیسیاں بناتی ہے۔

(جاری ہے)

ملکی معیشت کی بہتری کے لئے اقتصادی ماہرین کو پاکستان لایا وقت نے ثابت کیا کہ میں نے درست افراد کو درست جگہ پر تعینات کیا۔ حکومت کا معاشی ترقی کے اہداف کے حصول کے لئے اصلاحات کا عمل جاری ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ کمپنیز کے قوانین میں اکتیس سال بعد تبدیلی کی جارہی ہے۔ کمپنیز ایکٹ میں وقت کے ساتھ تبدیلیاں نہ ہونے سے رکاوٹیں پیدا ہوئیں۔

ملکی ترقی اور استحکام کے لئے تمام شعبوں میں اصلاحات کررہے ہیں۔ کمپنیز بل 2016 اہم ہے جلد پارلیمنٹ میں پیش کریں گے۔ بل بجٹ سیشن سے پہلے پارلیمنٹ میں پیش کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی داخلی سلامتی حکومت کی اولین ترجیح ہے رواں سال تقریباً تمام معاشی اہداف حاصل کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کے منفی اشاریئے ڈھائی سال میں مثبت سے بھی آگے جاچکے ہیں۔

ملک میں صنعتوں کی صورتحال بہت بہتر ہوچکی ہے۔ ملکی معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔ پاکستان کو دیوالیہ قرار دینے کی تیاری کرنے والے ادارے آج معاشی بہتری کے معترف ہیں۔ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ اقتصادی راہداری کے تحت چین قرضہ نہیں سرمایہ کاری کررہا ہے مارچ 2018 تک بجلی بحران پر قابو پالیں گے۔ قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاق ہائے صنعت و تجارت کے صدر میاں محمد ادریس نے کہا کہ بل کے ذریعے پہلے سے موجود قوانین میں تبدیلیاں تجویز کی گئی ہیں بل میں غیر ضروری رکاوٹوں کو دور کیا گیا ہے۔

بل سے کمپنیوں کی کارکردگی میں بہتری آئے گی اور ملک میں سرمایہ کاری کو فروغ حاصل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامک بینکنگ کو نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں فروغ حاصل ہورہا ہے کمپنیوں کے لئے ایس ای سی پی کا کردار قابل تحسین ہے۔ اس موقع پر ماہر قانون ڈاکٹر طارق اسد نے کمپنیز بل کے تکنیکی پہلوؤں پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بل کے مسودے میں چھوٹی اور بڑی کمپنیوں کی درجہ بندی کی گئی ہے